چار ماہ میں گستاخانہ مواد پر مبنی سائٹس اورپیجز بلاک کرنے کا حکم

ملتان (سپیشل رپورٹر) لاہور ہائیکورٹ ملتان بنچ نے سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کے خلاف شہری کی درخواست پر تفصیلی تحریری فیصلہ سنا دیا۔ عدالت نے چار ماہ کے اندر فیس بک سے گستاخانہ مواد والی تمام سائٹس اور پیچز کو ہلاک کرنے کا حکم دے دیا۔ عدالت کا کہنا ہے کہ بولنے کی آزادی کے ذریعے کسی کو مذہبی منافرت پھیلانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ عدالتی فیصلے پر مذہبی جماعتوں اور وکلاء نے جشن منایا مٹھائیاں تقسیم کی گئیں۔ تفصیلات کے مطابق شہری ایوب مغل نے جسٹس محمد قاسم خان کی عدالت میں سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کے حوالے سے درخواست دائر کی تھی۔ عدالت نے چار ماہ کے اندر فیس بک سے گستاخانہ مواد والی تمام سائٹس کو بلاک کرنے کا حکم دے دیا۔ عدالت کا کہنا ہے کہ ڈی جی پی ٹی اے نے چار ماہ میں گستاخانہ مواد کو ہٹانے اور فیس بک انتظامیہ سے مستقل حل کی یقین دہانی کرائی ہے۔ حکومت کو کہا ہے کہ ایف آئی اے اور انویسٹی گیشن ایجنسیوں کو کارروائی کے لئے مکمل سہولیات مہیا کرے، فیس بک انتظامیہ نے معاملات کو حل نہ کیا تو اسے بلاک کر دیا جائے، بولنے کی آزادی کے ذریعے کسی کو مذہبی منافرت پھیلانے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔

ای پیپر دی نیشن