دمشق (صباح نیوز) شام کے دارالحکومت دمشق کے نواحی علاقے دوما میں باغیوں کے زیرقبضہ علاقے پر فضائی حملوں میں مرنے والوں کی تعداد 40 تک جا پہنچی ہے۔ برطانیہ میں قائم انسانی حقوق کی شامی تنظیم کے مطابق قصبے پر کیے جانے والے حملوں میں مرنے والوں میں اکثریت عام شہریوں کی ہے۔ یہ بمباری اس وقت کی گئی جب باغیوں اور مذاکرات کاروں میں بات چیت ناکام ہو گئی۔باغیوں نے ملک کے شمالی حصوں کی جانب جانے کے لیے محفوظ راستہ دے جانے کے بدلے دوما کا علاقے خالی کرنے کی پیشکش رد کر دی تھی۔حکومت کا موقف ہے کہ باغی دمشق کے شہری علاقوں پر شیلنگ کررہے ہیں جس میں اب تک کم از کم چار شہری مارے گئے۔شام کے سرکاری خبر رساں ادارے صنعا نیوز نے فوجی ذرائع کے حوالے جیشِ اسلام نامی گروہ پر الزام عائد کیا کہ انھوں نے سرکاری ادارہ حکومت کے حوالے کرنے سے انکار کیا اور ان قیدیوں کو بھی رہا کرنے سے انکار کیا جو ان کے پاس ہیں۔تاہم جیش اسلام کے سیاسی اہلکار کا کہنا تھا کے وہ ایسا درورازہ بند نہیں کرنا چاہتے جو شہریوں کو خون ریزی سے بچائے اور معاملے کا پر امن نکالے۔رواں برس فروری کے وسط سے مشرقی غوطہ کے خلاف حکومتی کارروائی کے آغاز سے اب تک 1600 افراد مارے جا چکے ہیں۔ غوطہ دارالحکومت دمشق کے قریب باغیوں کا مضبوط گڑھ ہے۔حالیہ دنوں میں ہزاروں افراد نے دوما کے علاقے سے نقل مکانی کی ہے۔
شام: ڈوما پر بمباری‘ ہلاکتوں کی تعداد40 ہوگئی
Apr 08, 2018