پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹوزرداری نے جنوبی پنجاب کے شہر ملتان کوسیاسی مرکز بنانے کااعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ پی پی مستقبل میں بھرپورسیاسی طاقت کا مظاہرہ کرے گی‘(ن) لیگ اورپی ٹی آئی دونوں عوام دشمن پالیسیوں پرگامزن ہے‘موجودہ حکومت نے ملک کو مسائل کے دلدل میں دھکیل دیا، پاکستان کو ان لٹیروں سے نجات دلائیں گے، ن لیگ نے جنوبی پنجاب کومحرومی کا شکاررکھا ہے، ہم سرائیکی بیلٹ کوالگ کرکے صوبہ بنائیں گے۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹوزرداری نے ملتان کے بلاول ہاوس میں جاری ورکرزکنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ پی پی مستقبل میں بھرپورسیاسی طاقت کا مظاہرہ کرے گی، ن لیگ اورپی ٹی آئی دونوں عوام دشمن پالیسیوں پرگامزن ہے۔ بلاول بھٹو نے کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ موجودہ حکومت نے ملک کو مسائل کے دلدل میں دھکیل دیا، پاکستان کو ان لٹیروں سے نجات دلائیں گے، ن لیگ نے جنوبی پنجاب کومحرومی کا شکاررکھا ہے، ہم سرائیکی بیلٹ کوالگ کرکے صوبہ بنائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ جنوبی پنجاب کی عوام نے ہمیشہ پیپلز پارٹی کا ساتھ دیا ہے، پاکستان میں اس وقت دائیں بازوکی سیاست ہورہی ہے، ن لیگ اورتحریک انصاف دونوں کی سیاست ایک ہے دونوں پارٹیاں عوام دشمن پالیسیوں پرگامزن ہیں۔ چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا ہے کہ مسلم لیگ ن کی حکومت میں متعدد قومی ادارے فروخت کیے ہیں اور اب یہ پی آئی اے کو فروخت کرنے جارہے ہیں جوکبھی دنیا کا نمبر1 ادارہ تھا۔ ان کا کہنا ہے کہ ہم نے بی آئی ایس پی پروگرام کے تحت 6 لاکھ خواتین کو مختلف شعبوں میں تربیت دے کرغربت سے نکالا ہے، انہوں نے کہا ہے کہ ’ہم نے 18 ویں ترمیم کی، این ایف سی ایوارڈ دیا، لیکن ن لیگ زراعت، ٹیکسٹائل، مینو فیکچرنگ سیکٹر کو تباہ کردیا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ جنوبی پنجاب کی عوام ہمارا ساتھ دے اور ممبر شپ مہم میں زیادہ سے زیادہ حصّہ لے، 2018 کے الیکشن قریب ہیں اس لیے میں سرائیکی سیکٹر میں زیادہ آو¿ں گا تاکہ جو لوگ ہم سے روہٹے ہوئے ہیں انہیں مناو¿ں، عوام میراساتھ دے تاکہ میں شہید بیظیربھٹو کے مشن کو پورا کرسکوں۔ دوسری جانب ورکز کنونشن کے بعد بلاول ہاوس ملتان میں چیئرمین بلاول بھٹوکی زیرصدارت پنجاب ایگزیکٹوکا اجلاس منعقد ہوگا ، جس میں آئندہ انتخابات میں جنوبی پنجاب سے امیدواروں سے متعلق مشاورت کی جائے گی، اجلاس میں سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی ، نیئربخاری اورشوکت بسرا ودیگررہنما بھی شریک ہیں۔