کراچی( آن لائن) عالمی بینک نے پاکستانی معیشت پر رپورٹ جاری کر دی ہے۔ رپورٹ میں امکان ظاہر کیا گیا ہے کہ اگلے سال پاکستان کی شرح نمو2.7 فیصد تک سکڑنے کا خدشہ ہے جبکہ رواں سال پاکستان کی شرح نمو3.4 فیصد تک رہنے کا امکان ہے۔عالمی بینک کے مطابق پاکستان کی سروسز سیکٹر کی شرح نمو میں 4.4 فیصد کمی کا امکان ہے تاہم اس سے پاکستان میں غیر ملکی مصنوعات کی کھپت میں کمی آئے گی اور برآمدات میں بتدریج اضافہ ہو گا۔ رپورٹ کے مطابق زرعی اور صنعتی شعبے کی شرح نمو رواں سال کافی حد تک کم ہو گی۔ عالمی بینک نے کہا اگر پاکستان میں ہنگامی اصلاحات نافذ کی جائیں تو 2021 تک پاکستانی معیشت کی شرح نمو 4 فیصد تک بڑھ سکتی ہے۔ عالمی بینک کے مطابق رواں سال ملکی معیشت کی شرح نمو 3.4 فیصد رہنے کا امکان ہے۔ پاکستان میں غیر ملکی سرمایہ کاری آنے کے باوجود معیشت گراوٹ کا شکار ہے اور اسکی وجہ ملکی صورتحال ہے تاہم حکومت اس ضمن میں اہم اقدامات کر رہی ہے اور2021 تک ملکی معیشت میں بہتری کی امید کی جارہی ہے۔رپورٹ میں مزید کہا گیا آمدن بڑھانے کیلئے ٹیکس اصلاحات کرنا ہونگی۔ معاشی ترقی کی رفتار بڑھانے کیلئے برآمدات میں اضافہ کرنا ہوگا۔ مالیاتی زرعی پالیسیوں کو مؤثر بنایا۔ ترسیلات زر میں اضافے پر کرنٹ اکائونٹ خسارہ کم ہو سکتا ہے۔ رواں مالی سال میں تجارتی خسارے میں اضافے کا امکان ہے۔