اسلام آباد(نمائندہ نوائے وقت) سپریم کورٹ میں ملک میں کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز سے متعلق معاملے کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے کہا ہے کہ حکومت نے کورونا اور دوسرے مسائل سے کیا نمٹنا ہے؟ ان کیلئے تو آٹے چینی کا اسکینڈل کھڑا ہوگیا ہے، احساس پروگرام کے تحت کروڑوں لوگوں کو پیسے دیے جا رہے، یہ کون لوگ ہیں؟ کیسے معلوم ہوگا کہ پیسے غریبوں تک پہنچ گئے؟جب ملک کے بڑے استحصال کرنے لگیں تو پھر کیا ہوگا؟ چیف جسٹس کے استفسار پر اٹارنی جنرل نے بتایا حکومت نے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کا نام تبدیل کر کے احساس پروگرام رکھا ہے، حکومت کورونا کی صورتحال سے بھی نمٹ رہی ہے۔ چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ بلوچستان میں ڈاکٹروں کے حوالے سے کیا اطلاعات ہیں، ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل بلوچستان نے بتایا کہ تمام ڈاکٹرز کو چھوڑ دیا گیا ہے، کچھ ڈاکٹرز صورتحال پر حکومت کو بلیک میل کرنا چاہتے ہیں تاہم ڈاکٹرز کی اکثریت بہترین فرائض سر انجام دے رہی ہے، اٹارنی جنرل نے بتایاکہ گرفتار ہونے والے ڈاکٹرز کی مستقلی کا معاملہ تھا، جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ کس کی جرات ہے حکومت کو بلیک میل کرے، حکومت قانون سازی کرے پکڑے ان کو۔ چیف جسٹس نے ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل بلوچستان کو حکم دیا کہ موجودہ صورتحال میں ڈاکٹرز کو جو چیزیں چاہئیں وہ روزانہ کی بنیاد پر فراہم کریں، جتنی کٹس اور سہولیات دستیاب ہیں وہ فراہم کریں۔ جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ مقامی حکومتیں ہوتیں تو لوگوں کی نچلی سطح پر مدد ہوتی، حکومت نے مقامی حکومتوں کو خود غیر موثر کر دیا، چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ حکومت کو آٹے اور چینی کا مسئلہ بنا ہوا ہے، حکومت خود اپنے لیے مسائل کھڑے کر رہی ہے، بڑے بڑے لوگ ملک کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔ اٹارنی جنرل نے کہا کہ حکومت کوکریڈٹ دینا چاہیے کہ آٹا چینی بحران کی انکوائری رپورٹ سامنے لائی۔ چیف جسٹس نے کہا کہ کورونا کی وبا سے لڑنے کیلئے ہنگامی قانون سازی کی ضرورت ہے، پارلیمنٹ کو نئے قانون بنانے چاہئیں، عدالت نے حکومت کو تفتان، چمن، طور خم بارڈر پر فوری طور پر ایک ہزار بستروں پر مشتمل قرنطینہ مراکز بنانے اور انہیں ایک ماہ میں مکمل فعال کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ حکومت ان داخلی راستوں پر کورنٹین سنٹر بنانے میں ناکام رہی، اس وجہ سے کورونا وباء ملک میں پھیلی ، ملک بھر کے ڈاکٹرز کو کورونا وائرس سے حفاظتی کٹس فوری طور فراہم کی جائیں، اگر عدالتی احکامات پر عمل نہ کیا گیا تو توہین عدالت کی کارروائی کی جائے گی۔ عدالت مزید سماعت پیر تک ملتوی کر دی۔