لاہور (نیوز رپورٹر)شہبازشریف نے کہاہے کہ کرونا وباء کے پیش نظر زمینداروں اورکسانوں کے لئے فوڈ سینٹرز اور کوٹہ لینے کے لئے جمع ہونے کی جگہ پر خاص انتظامات کئے جائیں۔ٹیوب ویل کے بجلی اور گیس کے بلوںکی وصولی کو چھ ماہ کے لئے ساڑھے 12 ایکڑ رقبہ رکھنے والے کسانوں کے آئندہ 6ماہ کے تمام زرعی قرضے(اصل زر اور سود)، مالیہ اور آبیانہ (صوبے) کی وصولی ایک سال کے لئے موخر کی جائے، گندم خریداری کے اہداف کو قطعا متاثر نہ ہونے دیاجائے، احتیاط اور تیاری کی جائے تاکہ گندم خریداری مراکز کہیں کورونا کے پھیلاو کے سینٹرز نہ بن جائیں، لاک ڈاون کا پرائیویٹ گندم کی خریداری اور ٹریڈ کی نقل وحمل پر کوئی اثر نہیں ہونا چاہئے، دیہات ہماری خوراک کا ذریعہ ہیں، نقد ڈالر ملکی معیشت میں لاتے ہیں ۔ حکومت کو سمجھنا ہوگا کہ فوڈ سیکٹر سے پوری اکانومی چلتی ہے، دیہی علاقوں میں کرونا کی آگاہی مہم شروع کی جائے۔ کسان اور کاشتکار سے ظلم اور زیادتی نہیں ہونی چاہے، ہم اسے برداشت نہیں کریں گے۔ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی نیشنل فوڈ سکیورٹی کا فوری اجلاس بلایاجائے۔ہمارے دور میں تاریخی کسان پیکج دیا گیا‘ کھاد آدھی قیمت پر دی گئی۔ قائد محمد نواز شریف نے کسانوں کو سستی بجلی فراہم کی ہم نے پنجاب میں ڈیزل سے چلنے والے ٹیوب ویلز پر رعایت دی۔ وباء نے دنیا کے ساتھ پاکستان میں تباہی مچا رکھی ہے، تمام طبقات انفرادی اور اجتماعی طور پر اس کے خلاف کوششیں کر رہے ہیں۔خدمت انسانیت کا اس سے بہتر موقع نہیں ہو سکتا۔ شہباز شریف کی جانب سے برطانوی وزیراعظم بورس جانسن کے لیے نیک تمناؤں کا پیغام دیا گیا ہے۔ بورس جانسن کا آئی سی یو میں منتقل ہونا تشویشناک خبر ہے۔