واشنگٹن+سرینگر (نوائے وقت نیوز‘ صباح نیوز) کشمیری قیدیوں سے متعلق انسانی حقوق کی 6عالمی تنظیموں نے مشترکہ بیان جاری کیا ہے۔ عالمی تنظیموں نے مطالبہ کیا ہے کہ کرونا کے سبب بھارتی حکومت قید کشمیریوں کو فوری رہا کرے۔ مشترکہ بیان ایمنسٹی‘ ایشیائی فورم برائے انسانی حقوق اور ڈویلپمنٹ سمیت 6تنظیموں نے جاری کیا۔ عالمی تنظیموں نے مطالبہ کیا ہے کہ بھارت میں انٹرنیٹ کی سہولت فوری بحال کی جائے۔ سینکڑوں کشمیری نوجوان‘ صحافی‘ سیاسی رہنما اور انسانی حقوق کے کارکن 2019ء میں گرفتار ہوئے۔ سینکڑوں کشمیری اب بھی کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت گرفتار ہیں۔ مقبوضہ کشمیر میں تین جیلوں میں قید 18 افراد کو نظربند کرنے کے احکامات منسوخ کردیئے گئے۔ ان میں سے 16 سنٹرل جیل سری نگر اور ایک ایک کوٹ بھلوال جیل جموں اور پلوامہ جیل میں بند ہیں۔ کرونا وائرس پھیلنے کے بعد رہا ہونے والے پی ایس اے کے حراست میں لئے گئے افراد کی تعداد 65 ہوگئی ہے۔ گذشتہ ہفتے، علاقے کی ہائی کورٹ نے ہائی پاور کمیٹی کو قیدیوں کی رہائی کی ہدایت کی تھی۔ دوسری جانب یو این سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے بھارت سے کشمیری رہنماؤں کی رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ مقبوضہ وادی میں قید رہنماؤں اور وادی میں بڑھتے کرونا کیسز کے معاملے کو بغور دیکھ رہے ہیں۔