واشنگٹن (نیٹ نیوز+ این این آئی) امریکہ نے بھارت کو کلورو کوین نہ بھیجنے کی صورت میں جوابی کارروائی کی دھمکی دے دی۔ صدر ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں بات کرتے ہوئے بھارت سے کہا ہ اگر کلوروکوین کی سپلائی نہیں کی جاتی تو پھر ان کے خلاف جوابی کارروائی بھی کی جا سکتی ہے۔ امریکی صدر نے بھارت کی جانب سے اس دوا کی برآمد پر پابندی عائد کرنے کے بعد نریندر مودی کو کال کی تھی۔ کلورو کوین ملیریا کے خلاف استعمال کی جانے والے سب سے مؤثر اور قدیم دوا ہے۔ میں نے درست وقت پر یورپ اور چین کے سفر پر پابندی عائد کی تھی۔ انہوں نے اپنی صحت سے متعلق بتایا کہ میں تمام احتیاطی تدابیر پر عمل کر رہا ہوں ڈاکٹروں کے مطابق میری صحت ٹھیک ہے لیکن بورس جانسن کا انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں داخل ہونا اچھی صورتحال نہیں ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے عوام اور صحافیوں کو بتایا کہ امریکہ میں فضائی سروس انتہائی محدود ہے اور زیادہ تر فضائی سروس اور میڈیکل سپلائی ملٹری کے لیے ہو رہی ہے۔ ٹرمپ سے صحافی نے میڈیکل سپلائی کی کمی سے متعلق سوال کیا تو امریکی صدر بھڑک گئے اور کہا کہ کرونا ٹیسٹ کی سہولیات فراہم کرنا ریاستوں کی ذمہ داری ہے وفاق کی نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکہ میں اب تک 17 لاکھ سے زائد کرونا ٹیسٹ ہو چکے ہیں، میڈیکل سپلائی کی کمی نہیں، جہاں ضرورت ہے وہاں کمی پوری کر رہے ہیں۔امریکی صدر نے ڈیموکریٹ گورنرز کو گینڈوں سے مشابہت دیتے ہوئے کہا کہ بہت سے گورنرز وفاقی کے کام کی تعریف، حوصلہ افزائی کر رہے ہیں لیکن ڈیموکریٹ گورنر گینڈوں کی طرح ہیں۔ ان کا مشرق وسطیٰ سے متعلق کہنا تھا کہ اب مشرق وسطیٰ میں کھربوں ڈالرز ضائع نہیں کروں گا۔ کھربوں ڈالرز اب امریکہ کی تعمیر نو پر خرچ ہوں گے۔دوسری جانب بھارت کی وزارتِ خارجہ نے کہاہے کہ اس نے کلوروکوین اور پیراسٹامول سمیت 14 دواؤں کی برآمد پر سے پابندی ہٹاتے ان دواؤں کی مناسب مقدارریلیز کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔بھارتی ٹی وی کے مطابق وزارت کی جانب سے سامنے آنے والے بیان میں کہا گیا کہ بھارت ان دواؤں کو ہمسایہ ممالک کو بھجوانے کے علاوہ ایسے ممالک کو بھی بھجوائے گا جو اس عالمی وبا سے بری طرح متاثر ہوئے ہیں۔