اسلام آباد (نمائندہ خصوصی)وزیر اعظم کے تجارت اور برآمدات کے فروغ کے ویثرن اور احکامات کی تکمیل میں پاکستان کسٹمز نے چائنہ –پاکستان اقتصادی راہداری کے تحت تشکیل دیئے گئے گوادر فری زون میں کارگو کلیرنس کا آغاز کر دیا اور ایچ کے سن کارپوریشن کی کنسائنمنٹ کو کلیر کر دیا۔ درآمد ہونے والی کنسائنمنٹ کو مینو فیکچرنگ کے بعد دوبار ہ پاکستان سے برآمد کیا جائے گا۔ یہ پہلی کنساینمنٹ جو کہ میٹل سکریپ پر مشتمل تھی ، کو ماڈل کسٹمز کولیکٹوریٹ اے اینڈ ایف ویسٹ کراچی نے پراسیس اور کلیر کیا۔ بعد ازاں اشیاء گوادر فری زون پہنچ گئی جو کہ ماڈل کسٹمز کولیکٹوریٹ گوادر ریگولیٹ کرتا ہے۔ ایچ کے سن کارپوریشن کی مزید کنسائینمنٹ پاکستان پہنچ رہی ہے جو کہ اشیاء کی پیداوار میں استعمال ہو گی اور پھر پاکستان سے برآمد ہو گی۔ایچ کے سن کارپوریشن پہلی انٹر پرائز ہے جس نے گوادر فری زون میں پیداوار اور پراسیسنگ شروع کی ہے۔ اس کے علاوہ مزید کئی انٹرپرائزز جلد ہی سی پیک کے تحت گوادر فری زون میں کام کا آغاز کر دیں گی۔معاہدے کے تحت گوادر فری زون کی ترقی اور آپریشن کو چائنہ اوورسیز پورٹس ہولڈنگ کمپنی چلا رہی ہے۔ فری زون کو منصوبے کے تحت چار فیز میں 2015 سے 2030 تک ڈویلپ کیا جائے گا۔ فری زون کی بدولت پاکستانی اور چینی صنعتوں کے درمیان روابط پیدا ہوں گے۔ گوادر فری زون روزگار مہیا کرے گا اور ملکی معاشی ترقی میں کلیدی کردار ادا کرے گا۔