اسلام آباد (نامہ نگار) پبلک اکائونٹس کمیٹی نے قومی احتساب بیورو کے چیئرمین جسٹس (ریٹائرڈ) جاوید اقبال کے کمیٹی میں نہ آنے پر شدید ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے ان کے نمائندے ڈائریکٹر فنانس کو کمیٹی سے نکال دیا اور کہا کہ چیئرمین نیب خود کو قانون سے بالاتر سمجھتے ہیں۔ سیاستدانوں کے ایک ایک انچ کا حساب رکھتے ہیں خود جو قومی خزانے سے خرچ کررہے ہیں اسکا حساب دینے کو تیار نہیں۔ کمیٹی نے سیکرٹری اسٹیبشلمنٹ، سیکرٹری فیڈرل پبلک سروس کمیشن کے نہ آنے پر بھی ان کے نمائندوں کو بھی اجلاس سے نکال دیا۔ جبکہ کمیٹی نے وزارت پٹرولیم کے مالیاتی نظام کو ناقص قرار دیتے ہوئے اس کی تنظیم نو کی بھی ہدایت کردی۔ پی اے سی کا اجلاس چیئرمین کمیٹی رانا تنویر حسین کی زیر صدارت گزشتہ روز پارلیمنٹ میں ہوا جس میں مختلف وزارتوں کی طرف سے ہر ماہ محکمانہ اکائونٹس کمیٹی کے اجلاس منعقد نہ کرنے پر بھی برہمی کا اظہار کیا۔ چیئرمین نیب جسٹس (ریٹائرڈ) جاوید اقبال کے اجلاس میں نہ آنے پر اراکین پھٹ پڑے اور کہا کیا چیئرمین نیب قانون سے بالاتر ہیں، اپنے آپ کو مقدس گائے سمجھتے ہیں۔ سردار ایاز صادق نے کہا کہ اگر چیئرمین نیب اور سیکرٹری نہیں آتے تو پھر ہمیں مستعفی ہوجانا چاہیے۔ چیئرمین کمیٹی رانا تنویر حسین نے کہا کہ چیئرمین نیب سب سے حساب لیتے ہیں اپنا حساب نہیں دیتے۔ قومی خزانے سے پیسہ خرچ کریں گے تو حساب دینا پڑے گا۔ ہمارا ایک ایک انچ کا حساب رکھا جاتا ہے لیکن خود کمیٹی کے سامنے آنے کو تیار نہیں۔ اگر انہوں نے حساب نہیں دینا تو کسی اور کو پرنسپل اکائونٹنگ آفیسر بنا دیں۔