قاسم بیلہ محکمہ انہار کی اراضی پر بااثر افراد قابض پلازے ڈیرے بنالئے

ملتان (محمد نوید شاہ سے)سیلاب سے ملتان شہر کو محفوظ رکھنے کے لئے شجاع آباد کینال سے نکالی گئی نہر کے متروک ہوتے ہی  وہاں بااثر قبضہ مافیا نے اپنے پنجے گاڑ لئے ہیں۔ شہری نہر کے متروک ہونے کے بعد محکمہ انہار اور محکمہ مال کے درمیان شٹل کاک بن گئے۔ ملتان کے علاقہ قاسم بیلہ میں محکمہ انہار کی کروڑوں روپے کی اراضی پر گزشتہ 1سال کے دوران پلازے دکانیں کوٹھیاں اور با اثر افراد کے ڈیرے قائم کردیئے گئے ہیں۔ حیران کن امر یہ ہے کہ ان رقبوں پر قبضے میں انتظامیہ میں تعینات اہم افسران بھی شامل ہیں۔ تفصیل کے مطابق شجاع آباد کینال سے محکمہ انہار نے عرصہ 65سال قبل ملتان کو دریائے چناب کے سیلاب سے محفوظ رکھنے کے لئے نہر نکالنے کا منصوبہ بنایا۔ اس دوران محکمہ انہار نے موضع خیر پور بھٹہ سے 125کنال جبکہ موضع قاسم بیلا  سے 221کنال اراضی حاصل کی ۔ اس دوران اس علاقہ کی بڑی بڑی برادریوں لنگڑیال ،بھٹہ، ھمٹر،کھر،کھور نے عدالتوں سے رجوع کرلیا بعدزاں محکمہ انہار کا یہ منصوبہ کاغذی ثابت ہوا اور نہر کو چلائے جانے سے قبل ہی متروک قرار دے دیا گیا۔ اس دوران جب محکمہ انہار نے اراضی واپس محکمہ مال کے سپرد کی تو قانونی سقم کا فائدہ اٹھا کر موقعہ پرستوں نے بھی کاغذات اور بعض دستاویزات میں ردوبدل کے ذریعے اس  اراضی پر قبضہ جمالیا۔ ماضی میںاس جگہ قائم آبادی دیہی رقبہ میں شامل تھی۔ اس وجہ سے زیادہ آبادی ان پڑھ تھی جس کا فائدہ اٹھایا۔ اب جبکہ اس جگہ کی مالیت کروڑوں روپے ہے تو آئے روز اس جگہ پر تیزی سے تعمیراتی کام جاری ہے۔ آج  شجاع آباد کینال سے آگے  منصوبے کو اچانک ختم کر دیا گیا۔ مقامی افراد نے  محکمہ انہار سے اپنے رقبہ کے عوض رقم کی ادائیگیاں نہ کیے جانے پر پر دعویٰ جات دائر کر دئیے تھے جو آج بھی چل رہے ہیں۔ بااثر مافیہ کی نظریں اس  سونے کی کان پر پڑ گئیں۔ اب صورتحال یہ ہے کہ قاسم بیلہ کے علاقے سے گزرتے ہوئے اس نہر کا وجود ہی ختم ہو چکا ہے ان علاقوں میں بجلی کے میٹر بھی لگا دیے گئے ہیں اور وہاں یہاں بیٹھنے والوں سے کرایہ کی وصولی بھی شروع کردی گئی ہے ۔  شہریوں  نے قاسم بیلہ کی متروکہ نہر پر ہونے والے قبضے کے حوالے سے اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ وزیر اعلی پنجاب سردار عثمان بزدار  اس منظم قبضہ کے معاملے کا فوری نوٹس لیں۔  اس سلسلہ میں نمائندہ نوائے وقت خصوصی گفتگو کرتے ہوئے ہوئے شہریوں محمد بشیر  اسماعیل  اور خالد نے کہا کہ محکمہ انہار نے جب اراضی یہاں کے مقامی افراد سے لی تھی تو اس وقت رقم ادائیگی کو ممکن نہیں بنایا گیا تھا۔آج کے دن تک حقداروں کو نہ تو زمین ملی اور نہ ہی رقم مل سکی ہے۔شہریوںسلیم، شاہد، اسلم اور شہزاد حسین نے کہا ہے کہ  اس علاقہ میں دن دہاڑے قبضہ ہو رہا ہے ہمارا مطالبہ ہے کہ اگر حکام  ایکشن لیں  تو کروڑوں روپے کی اراضی واگزار ہو سکتی ہے ۔ محکمہ انہار کے ترجمان کا کہنا ہے کہ قاسم بیلا میں تعمیر کی گئی نہر تعمیر کے بعد اہل علاقہ کے احتجاج پر چالو نہیں کی گئی تھی جس پر نہر کے اردگرد کا رقبہ بھی واپس محکمہ مال انتظامیہ کے کنٹرول میں چلا گیا تھا  اس نہر  اور اس سے متصل رقبہ پر محکمہ انہار کا کنٹرول نہیں ہے۔ ہے اس بابت ترجمان محکمہ مال کا کہنا تھا کہ یہ معاملہ عرصہ دراز سے چلا آرہا ہے ہے  ۔ جبکہ کچھ افراد نے محکمہ مال کو بھی فریق بنایا ہوا ہے جب تک تنازع کی صورتحال طے نہیں پاتی اس وقت تک مالکانہ حقوق اور رجسٹروں کا عمل معطل ہے

ای پیپر دی نیشن