سپریم کورٹ کے فیصلے سے پی ٹی آئی شدید سیاسی دھچکے سے دو چار 

اسلام آباد (عزیز علوی) پاکستان تحریک انصاف قومی اسمبلی توڑنے کے خلاف سپریم کورٹ کے فیصلے پر شدید سیاسی دھچکے سے دوچار ہوئی ہے۔ انصاف اور قانون کی بالادستی کے نعرے پر سیاسی منظر میں ہلچل مچانے والی تحریک انصاف کے حکومتی اقدامات ڈپٹی سپیکر کی رولنگ غیر آئینی قرار پانے کے بعد کالعدم ہوگئے۔ قومی اسمبلی ٹوٹنے سے برطرف ہونے والی وفاقی کابینہ سمیت تمام حکومتی شعبے دوبارہ فعال ہوگئے۔ اتحادی جماعتوں اور پارٹی کی صفوں میں سیاسی رابطوں کی کمی، چند وزراء  کی وزیر اعظم کی کچن کیبنٹ میں رہنے سے مسائل پیدا ہوئے۔ سوشل میڈیا پر تحریک انصاف نے سب سے زیادہ انحصار کیا جس پر تحریک انصاف کی حکومت سے اتفاق نہ کرنے والے سیاسی، سماجی کارکنان بھی سوشل میڈیا پر حکومتی پالیسیوں پر پل پڑے۔ سیاسی ڈائیلاگ سے تحریک انصاف کی حکومت کی دوری بھی مسائل کا باعث بنی۔ حکومتی کیمپ میں شیخ رشید احمد، فواد چوہدری، شاہ محمود قریشی معتدل سیاسی آوازیں بھی بنیں لیکن حکومت نے اپنا آرکیسٹرا اپوزیشن پر کرپشن کے الزامات پر مرکوز رکھا جس سے سیاسی ڈائیلاگ کا کبھی راستہ نہ نکل سکا۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...