سپریم کورٹ فیصلے کے بعد اتحادی اور منحرفین پھر اہمیت اختیار کر گئے 

Apr 08, 2022

اسلام آباد (چوہدری شاہد اجمل) ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی کے حوالے سے سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد ایک بار پھر اتحادی جماعتوں اور تحریک انصاف کے منحرف ارکان اہمیت اختیار کر گئے ہیں، عدم اعتماد میں کامیابی کی صورت میں نیا منتخب ہونے والا عبوری نہیں بلکہ مکمل اختیارات کے ساتھ بااختیار وزیر اعظم ہو گا۔ جو قومی اسمبلی کی بقیہ مدت تک وزیراعظم رہ سکتا ہے۔ سپریم کورٹ آف پاکستان کے لارجر بنچ نے اپنے فیصلے میں سپیکر قومی اسمبلی کو واضح طور پر یہ ہدایت کی ہے کہ وہ 9اپریل کو صبح ساڑھے 10بجے تک وزیر اعظم عمران خان کے خلاف لائی گئی تحریک عدم اعتماد پر رائے شماری کے عمل کو مکمل کریں۔ پاکستان تحریک انصاف کے22ارکان اپنی پارٹی سے منحرف ہو کر اپوزیشن کے ساتھ مل چکے ہیں۔ اپوزیشن کو تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کے لیے 172ارکان کی تعداد پوری کر نا ہے لیکن اپوزیشن کے پاس پی ٹی آئی کے منحرف ارکان کے بغیر ہی تعداد177ہے اور وہ آسانی سے تحریک عدم اعتماد کامیاب کرا سکتی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر ڈپٹی سپیکر کی رولنگ کو سپریم کورٹ کی جانب سے درست قرار دے دیا جاتا تو پارلیمان کے اندر مکمل نظام سپیکر کے تابع ہو جاتا، سپیکر ڈکٹیٹر بن جاتا اور پورے پارلیمانی نظام اور پارلیمان کا ہی وجود بے معنی ہو جاتا۔

مزیدخبریں