صنعاء (آئی این پی)یمن کے صدر عبدربہ منصور ہادی نے دو اہم فیصلوں کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے یمن کے نائب صدر علی محسن الاحمر کو برطرف کر دیا ہے۔ مزید یہ کہ ملک میں ایک "پریذیڈینشل لیڈرشپ کونسل" تشکیل دے کر صدر کے تمام اختیارت کونسل کے حوالے کر دیے ہیں۔آج جمعرات کی صبح جاری صدارتی بیان میں واضح کیا گیا ہے کہ نئی صدارتی کونسل پوری عبوری مدت میں ریاست کے سیاسی ، عسکری اور سیکورٹی انتظامی امور سنبھالے گی۔ سرکاری خبر رساں ایجنسی (سبا) کے مطابق صدارتی کونسل فائر بندی کے حوالے سے حوثیوں کے ساتھ مذاکرات کی بھی ذمے داری نبھائے گی۔صدارتی کونسل 8 ارکان پر مشتمل ہے۔ اس کے سربراہ رشاد محمد العل?می ہیں۔ کونسل کے دیگر ارکان میں سلطان العرادہ، طارق صالح، عبدالرحمن ابوزرعہ، عبداللہ العلہمی، عثمان مجلی، عہدروس الزبہدی اور فرج البحسنی ہیں۔عبدربہ منصور ہادی کے مطابق صدارتی لیڈرشپ کونسل کی تشکیل عبوری مرحلے کی ذمے داریوں پر عمل درامد کی تکمیل کے لیے عمل میں آئی ہے۔ ہادی نے کہا کہ وہ آئین اور خلیجی منصوبے کے تحت اپنے تمام اختیارات کونسل کو سونپ رہے ہیں۔صدارتی بیان میں بتایا گیا ہے کہ صدارتی کونسل کی سپورٹ اور مدد کے لیے 50 ارکان پر مشتمل ایک اتھارٹی برائے مشاورت و مصالحت بنائی جائے گی۔صدارتی فیصلے کے مطابق صدارتی لیڈرشپ کونسل کے سربراہ کو درج ذیل امور میں اختیارات حاصل ہوں گے ۔ صدارتی لیڈرشپ کونسل کی مدت جامع سیاسی حل اور پورے یمن میں مکمل امن کے استحکام پر پوری ہو گی۔ اس میں نئے آئین کے مطابق انتخابات کا اجرا اور ملک میں نئے صدر کا تقرر شامل ہے۔
یمنی صدر کا اپنے اختیارات صدارتی لیڈرشپ کونسل کو سونپنے کا اعلان
Apr 08, 2022