لاہور (نمائندہ خصوصی+ خبر نگار) زمان پارک پولیس حملہ کیس میں پی ٹی آئی کے تین رہنما ڈاکٹر یاسمین راشد، میاں اسلم اقبال اور میاں محمود الرشید نے جے آئی ٹی کو اپنا بیان ریکارڈ کروا دیا۔ جے آئی ٹی کی ٹیم نے رہنما¶ں سے زمان پارک میں پولیس پر حملے کے متعلق سوالات کئے۔ تینوں رہنما¶ں نے زمان پارک میں پولیس پر پتھراﺅ اور توڑ پھوڑ سے لاتعلقی کا اظہار کیا۔ واضح رہے عمران خان جے آئی ٹی کے سامنے پیش نہیں ہوئے۔ اسد عمر اس سے پہلے جے آئی ٹی کو اپنا بیان ریکارڈ کروا چکے ہیں۔ میاں اسلم اقبال نے کہا ہے کہ اے ٹی سی کورٹ میں پی ٹی آئی کے ورکرز اور لیڈر پیش ہوئے۔ ہمیں عید کے بعد کی ڈیٹ ملی ہے۔ جے آئی ٹی میں شامل ہو چکے ہیں اور سربراہ کے ساتھ ٹائم بھی ہو گیا ہے۔ وفاقی اور صوبائی حکومت جیسے ہتھکنڈے استعمال کر رہی ہے انہیں شرم آنی چاہئے۔ بندہ گھر میں بیٹھا ہو اس پر سیون اے ٹی آئی لگ جاتی ہے۔ انسداد دہشتگردی عدالت نے جلاو¿ گھیراو¿، پولیس پر تشدد، کار سرکار میں مداخلت کیس میں پی ٹی آئی رہنماﺅں کی عبوری ضمانتوں میں 27اپریل تک توسیع کر دی۔ گذشتہ روز عدالت میں ملزمان نے پیش ہو کر حاضری مکمل کروائی۔ انسداد دہشت گردی کی عدالت کے جج عبہر گل خان نے کیس پر سماعت کی۔ دوران کیس کی سماعت ایس پی عمران کشور نے عدالت میں پیش ہو کر بتایا کہ صرف اسد عمر شامل تفتیش ہوئے ہیں۔ آج کے لیے دوبارہ نوٹس جاری کیے ہیں۔ جس پر عدالت نے کہا کہ ان کو ابھی شامل تفتیش کر لیں، بار روم میں لے جا کر ان کے بیانات ریکارڈ کر لیں۔ وکیل ملزمان نے عدالت کو بتایا کہ لاہور ہائیکورٹ میں جے آئی ٹی کو چیلنج کیا ہے۔
ضمانتوں میں توسیع