غزوہ بدر نے ثابت کیاکامیابی حق پر مبنی فکر سے ہوتی ہے:طاہر القادری 


لاہور (خصوصی نامہ نگار)تحریک منہاج القرآن کے بانی و سرپرست ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے کہا ہے کہ غزوہ بدر حق اور باطل کے مابین فیصلہ کن معرکہ تھا۔ اللہ کی نصرت سے حق باطل پر غالب آیا اور 313تاریخ میں امر اور سرخرو ہوئے۔ غزوہ بدر کا یہ پیغام ہے کہ کامیابی عددی اکثریت نہیں حق پر مبنی فکر کی مرہون منت ہوتی ہے۔انہوں نے غزوہ بدر ”یوم الفرقان“ کے موقع پر کہا کہ اسلامی تاریخ میں جتنی فتوحات ہوئیں وہ سب غزوہ بدر کی عظیم الشان فتح کی مرہون منت ہیں۔ جب بندہ مومن کا اللہ پر توکل اور یقین قائم ہوجاتا ہے تو اللہ اپنے بندوں کا مددگار بن جاتا ہے اور یقین والے بندوں کو اللہ کسی میدان میں ہارنے نہیں دیتا۔ غزوہ بدر میں شامل سپاہ بے سرو سامان تھی ان کے پاس اسباب جنگ نہ ہونے کے برابر تھے وہ تعداد میں بھی کم تھے مگر ان کے پاس ایمان اور یقین کی طاقت تھی اور وہ سمجھتے تھے کہ حضور نبی اکرم جو فرما رہے ہیں وہی عین حق ہے۔ اصحاب بدر نے اللہ کو نہیں دیکھا تھا مگر ان کا یہ پختہ یقین تھا کہ اللہ ایک ہے اور اس کا کوئی ہم عصر نہیں وہی کارساز اور مختارکائنات ہے۔غزوہ بدر میں شریک جلیل و قدر اصحاب رسول حضور نبی اکرم کی ہر بات کو حق جانتے تھے اور ان کا آپ کے اللہ کے رسول ہونے پر پختہ یقین تھا۔ جو بندہ دنیاوی اسباب کی بجائے اللہ پر یقین رکھتا ہے تو اللہ اس کیلئے غیب سے مدد کے دروازے کھول دیتا ہے۔

ای پیپر دی نیشن