لاہور( خصوصی نامہ نگار ) رمضان المبارک کا دوسرا عشرہ ہے اور ضرورت اس امر کی ہے کہ ان مبارک ساعتوں میں جوہم دعویٰ ایمانی رکھتے ہیں۔ کیا اس دعوے میں اتنی قوت ہے کہ ہم اپنی زندگیوں سے غلطیوں کو نکال باہر کریںاور اپنے ہر عمل کو اتباع رسالت میں ڈھال لیں۔ دنیاوی زندگی میں ہم نے جو اعمال دکھاوے کیلئے اختیار کر رکھے ہیں وہ بارگاہ الٰہی میں مقبول نہ ہوں گے کیونکہ وہ نہاں خانہ دل میں موجود سب کچھ جانتا ہے۔امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ و سربراہ تنظیم الاخوان نے کہا کہ آج ہم اس حد تک چلے گئے ہیں کہ ہمیں آخرت کی کوئی فکر نہیں ہے جہاں ہمیشہ رہنا ہے۔اس عارضی دنیا کیلئے ہم حلال وحرام کی تمیز کیے بغیر مال اکٹھا کرنے میں لگے ہیں جسے ہم نے چھوڑ کر جانا ہے۔اسی دوڑ میں ہم نے حقوق وفرائض کی تمیز ختم کر دی ہے۔معاشی اور معاشرتی زندگی ایسی ہوگئی ہے کہ جیسے ہم لوگ جنگل میں رہ رہے ہوں اسی وجہ سے ہم سب اس تکلیف سے گزر رہے ہیں ۔ یاد رکھیں جس راہ پر ہم چل رہے ہیں اس کا انجام بہت بھیانک ہے۔ابھی بھی وقت ہے کہ ہم اپنے آپ کو توبہ کی طرف لے آئیں۔اللہ کریم کو معاف کرنا محبوب ہے اللہ کریم ہمارے گناہ معاف فرمائیں۔ آخر میں انہوں نے ملکی سلامتی اور بقا کی اجتماعی دعا بھی فرمائی۔
اپنی زندگی کے ہر عمل کو اتباع رسالت میں ڈھالیں: عبدالقدیر اعوان شیخ
Apr 08, 2023