وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ بھارتی وزیر دفاع راج ناتھ الیکشن مہم کی وجہ سے بڑھکیں مار رہے ہیں مگر الیکشن کے چکر میں بھارت ایسی حرکت نہ کر بیٹھے جس کا اسے ایک بار پھر ذلت آمیز خمیازہ بھگتنا پڑے۔ چند سال قبل بھارت نے پاکستان میں گھس کر کارروائی کی تو ہم نے دوبھارتی جہاز مارگرائے اور پائلٹ کو پکڑ کر خیرات میں واپس کیا تھا، اگر دوبارہ ایسی حرکت کی تو وہی جواب دیں گے۔ چند روز قبل ایک برطانوی جریدے نے انکشاف کیا تھا کہ بھارتی خفیہ ایجنسی نے 2020ء سے اب تک پاکستان میں 20 شہریوں کو قتل کیا۔ گارڈین کی رپورٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے بھارتی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی پاکستانی شہریوں کے قتل کے حوالے سے یہی پالیسی ہے۔ گویا بھارت کی طرف سے یہ باقاعدہ اعتراف کر لیا گیا کہ وہ پاکستان میں ہونے والی دہشت گردی میں ملوث ہے۔ بھارت ہمسایہ ممالک کے ذریعے پاکستان میں دہشت گردوں کی سرپرستی کرتا ہے۔ بھارت میں اتنی جرأت نہیں کہ براہ راست حملہ کرے۔ بھارت کی طرف سے فروری 2019ء میں پاکستان کی حدود کی خلاف ورزی کی گئی۔ پاکستان نے اس کے دو فائٹر مار گرائے ایک پائلٹ جہاز کے ساتھ ہی جل مرا جبکہ دوسرے پائلٹ فلائٹ لیفٹیننٹ ابھی نندن کو گرفتار کر لیا گیا۔ اس کے بعد بھارت کی پاکستان کی طرف میلی آنکھ سے دیکھنے کی جرأت نہیں ہوئی۔ وہ پاکستان میں دہشت گردی ضرور کراتا ہے اس کے لیے بلوچ علیحدگی پسندوں اور کالعدم ٹی ٹی پی جیسے گھنائونے کردار کے عناصر کو استعمال کرتا ہے۔ ہر الیکشن سے قبل بھارت کی طرف سے فالس فلیگ آپریشن شروع ہو جاتے ہیں۔ راج ناتھ کا یہ بیان بھی اسی ضمن میں دیا گیا ہے۔ مودی اینڈ کمپنی شدت پسند ہندوؤں کے مسلمانوں اور پاکستان کے خلاف جذبات ابھار کر ان کی ہمدردیاں اور ووٹ حاصل کرنا چاہتی ہے۔ اس مقصد کے لیے اگر پاکستان میں مداخلت کی جاتی ہے تو ویسا ہی بلکہ 2019 ء سے بھی کچھ بڑھ کر جواب دیا جائے گا۔اس موقع پر پاک فضائیہ کی طرف سے بھارت کے کچھ جہاز واپس جانے دے دیے گئے تھے۔ ویسے راج ناتھ نے جو دھمکی دی ہے اس کی حیثیت گیدڑ بھبکی سے زیادہ کچھ نہیں ہے۔