غزہ کی لڑائی کو شروع ہوئے 6 ماہ گزر چکے ہیں۔ اس دوران دنیا بھر میں اسرائیل کے لیے مخالفت میں اضافہ ہوا ہے۔ اسرائیلی سفارت خانوں کے لیے خطرات بھی بڑھ گئے ہیں۔ ایرانی فوج کے ایک سابق اعلیٰ کمانڈر کا دعویٰ ہے کہ دنیا بھر میں کوئی بھی اسرائیلی سفارت خانہ محفوظ نہیں۔ خوف کے باعث اب تک 27 سفارت خانے بند کیے جانے کی اطلاعات ہیں۔ایرانی پاس دارانِ انقلاب کے سابق کمانڈر یحیٰ رحیم صفوی کی طرف سے اسرائیلی سفارت خانوں کے لیے خطرات اور بندش سے متعلق بیان پر اپنے ردِعمل میں اسرائیلی وزیرِ دفاع یوو گیلنٹ نے کہا ہے کہ ان کا ملک کسی بھی صورتِ حال سے نمٹنے کے لیے تیار ہے۔یاد رہے کہ یکم اپریل کو شام کے دارالحکومت دمشق میں ایرانی قونصل خانے کی عمارت پر اسرائیلی فضائیہ کے حملے میں 2 کمانڈرز اور 5 اہلکار ہلاک ہوئے تھے۔رحیم صفوی کے مطابق مصر، بحرین، ترکی اور اردن سمیت 27 ملکوں میں اسرائیلی سفارت خانے خوف کے باعث بند کردیے گئے ہیں۔دمشق میں ایرانی قونصل خانے کی عمارت پر حملے کے بعد امریکا اور اسرائیلی کی افواج مکمل چوکس ہیں کیونکہ ایران کی طرف سے جوابی کارروائی کا خدشہ ہے۔قونصل خانے پر حملے میں 2 سینیر کمانڈرز کی ہلاکت پر ایران میں حکومتی اور عوامی سطح پر مساوی نوعیت کا شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے۔ ایرانی حکام کئی بار کہہ چکے ہیں کہ انتقام لیا جائے گا۔ ایران کے سپریم لیڈر خانہ ای بھی کہہ چکے ہیں کہ اسرائیل کی حکومت کو اس بات کا افسوس رہے گا کہ اس نے یہ حملہ کیوں کیا۔اسرائیلی فوج نے جنگی یونٹوں کی چھٹیاں منسوخ کرکے فضائیہ کے ریزرو دستے بھی بلالیے ہیں۔ دنیا بھر میں اسرائیلی سفارت خانوں کو بھی الرٹ کردیا گیا ہے۔
اسرائیل کے 27 سفارتخانے ’خوف کے باعث‘ بند ہونے کا ایرانی دعوٰی
Apr 08, 2024 | 10:14