ریاض: سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز سے وزیراعظم شہبازشریف کی ملاقات کے بعد کا مشترکہ اعلامیہ جاری کر دیا گیا۔
وزیراعظم محمد شہباز شریف اور سعودی عرب کے ولی عہد اور وزیر اعظم شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز آل سعود نے7 اپریل کو مکہ المکرمہ کے الصفا پیلس میں ایک باضابطہ ملاقات کی۔دفتر خارجہ کی ترجمان کی جانب سے پیر کو یہاں جاری بیان کے مطابق ملاقات کے آغاز میں سعودی عرب کے ولی عہد نے وزیر اعظم محمد شہباز شریف کو عہدہ سنبھالنے پر مبارکباد دی اور ان کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے سعودی عرب کی مستقل حمایت اور مہمان نوازی پر شکریہ ادا کیا اور دوطرفہ تعلقات اور اقتصادی تعاون کو فروغ دینے کے لئے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا۔بیان کے مطابق بات چیت کا محور دونوں برادر ممالک کے درمیان برادرانہ تعلقات کو مضبوط بنانے اور مختلف شعبوں میں تعاون کو بڑھانے کے راستے تلاش کرنے پر رہا۔ ملاقات میں پاکستان کی معیشت میں سعودی عرب کے معاون کردار اور تجارتی اور سرمایہ کاری کے تعلقات کو مضبوط بنانے کی باہمی خواہش پر زور دیا گیا۔بیان کے مطابق دونوں رہنمائوں نے پاکستان میں 5 بلین ڈالر مالیت کے نئے سعودی سرمایہ کاری پیکیج کے پہلے فیز کو جلد از جلد پائیہ تکمیل تک پہنچانے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔دونوں رہنمائوں نے غزہ کی تشویشناک صورتحال سمیت باہمی دلچسپی کی علاقائی اور عالمی پیشرفت پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے غزہ میں اسرائیلی فوجی کارروائیوں کو روکنے، انسانی ہمدردی کے اثرات کو کم کرنے کے لئے بین الاقوامی کوششوں پر زور دیا اور بین الاقوامی برادری کے لئے اسرائیل پر دشمنی بند کرنے، بین الاقوامی قانون کی پاسداری کرنے اور غزہ تک بلا روک ٹوک انسانی امداد کی رسائی کے لئے دبائو ڈالنے کی ضرورت پر زور دیا۔انہوں نے سلامتی کونسل اور جنرل اسمبلی کی متعلقہ قراردادوں کے ساتھ ساتھ عرب امن اقدام کے عمل کو آگے بڑھانے کی ضرورت پر تبادلہ خیال کیا. جس کا مقصد ایک آزاد فلسطینی ریاست جس کا دارالحکومت بیت المقدس ہو ، کے قیام کے لئے ایک منصفانہ اور جامع حل تلاش کرنا ہے۔دونوں فریقین نے خطے میں امن و استحکام کو یقینی بنانے کے لیے دونوں ممالک کے درمیان دیرینہ مسائل بالخصوص جموں و کشمیر کے تنازع کو حل کرنے کے لئے پاکستان اور بھارت کے درمیان بات چیت کی اہمیت پر زور دیا۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف نے ولی عہد کو جلد از جلد پاکستان کا سرکاری دورہ کرنے کی دعوت دی جسے ولی عہد نے قبول کرلیا۔