لوکل گورنمٹ آرڈیننس دوہزار ایک کی بحالی کے خلاف شہداد کوٹ میں جئے سندھ تحریک کی کال پرمکمل شٹرڈاؤن ہے اورتمام چھوٹی بڑی مارکیٹیں اور کاروباری ادارے بند ہیں جبکہ قوم پرست جماعتوں کے کارکنوں نے حکومتی فیصلے کے خلاف احتجاجی مظاہرے بھی کئے اورریلیاں نکالی۔ مظاہرین نے حکومت کے خلاف نعرے بازی کی اورسیاسی شخصیات کے پتلے نذرآتش کیے، ادھرمیرپورخاص میں بھی قوم پرست جماعتوں کی جانب سے ہڑتال اوروکلاء نے احتجاجی ریلی نکالی اورحکومت مخالف نعرے لگائے۔ ہڑتال کی وجہ سے کاروباری مراکز بند رہے۔ ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مقررین کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی بلدیاتی نظام بحال کرکے سندھ میں چھ کروڑلوگوں کو تقسیم کرنے کی کوشش کررہی ہے۔ ٹنڈوالہ یارمیں بھی قوم پرست جماعتوں کی اپیل پرشہرمیں جزوی ہڑتال رہی اوراحتجاجی مظاہروں میں سڑکوں پرٹائرنذرآتش کیے گئے جبکہ مشتعل افراد نے درجنوں گاڑیوں کے شیشے بھی توڑ دئیے۔ کراچی اورحیدرآباد میں لوکل آرڈیننس دوہزارایک کی بحالی کے خلاف سکھر میں قوم پرست جماعتوں اوروکلاء برادری نے احتجاجی مظاہرہ کیا، اس موقع پرقوم پرست جماعتوں کے رہنماؤں اوروکلاء برادری کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی کی حکومت ایم کیوایم کو راضی کرنے کے لیے سندھ کو تقسیم کرنے کی سازش کررہی ہے۔