گورنرسندھ نےلوکل گورنمنٹ کے ترمیمی آرڈیننس پردستخط کردئیے ہیں جس کے بعد صوبہ سندھ میں کمشنری نظام ختم اور دوہزارایک کا بلدیاتی نظام بحال ہوگیا ہے۔

کراچی اور حیدرآباد کے بعد پورے سندھ میں کمشنری نظام ختم کرکےدوہزارایک کا بلدیاتی نظام بحال کردیا گیا ہے، گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد نے لوکل گورنمنٹ آرڈیننس دو ہزارایک پردستخط بھی کردئیے ہیں، اس موقع پرسندھ کے وزیر بلدیات آغا سراج درانی، وزیرقانون ایازسومرواوروزیراطلاعات شرجیل میمن بھی موجود تھے، یہ آرڈیننس اب سندھ اسمبلی میں پیش ہوگا اور نوے دن میں اسے پاس کرایا جائے گا، اس سے قبل وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ نے پیپلزپارٹی سندھ کے رہنماؤں اورصوبائی وزرا سے طویل مشاورت بھی کی، جس میں فیصلہ کیا گیا کہ سندھ میں دو بلدیاتی نظام رکھنے کے بجائے ایک نظام ہی رائج کیا جائے، سندھ میں شہری اوردیہی علاقوں میں الگ الگ بلدیاتی نظام کے حق میں دلائل دینے والی پیپلزپارٹی نے چوبیس گھنٹوں میں ہی اپنا فیصلہ تبدیل کرلیا، دوسری جانب صدر آصف زرداری نے بھی وزیراعلیٰ سندھ اور پیپلزپارٹی کے اہم رہنماؤں کو آج ایوان صدر طلب کیا ہے جہاں آج سہ پہراجلاس میں سندھ کی سیاسی صورتحال کا جائزہ لیا جائے گا، سندھ میں دوہزار ایک کے بلدیاتی نظام کی بحالی سے کمشنراورڈپٹی کمشنر کے عہدے ختم ہوگئے ہیں۔

ای پیپر دی نیشن