لاہور (اویس قریشی) لاہور میں 700 سے زائد غیر قانونی عمارتوں اور کمرشل پلازوں کے خلاف عدم کارروائی ایل ڈی اے کے ”ایماندار“ اور ”اصول پسند“ افسروں پر سوالیہ نشان بنی ہوئی ہے۔ پنجاب حکومت اور عدالت عظمیٰ کے حکم پر مختلف اوقات میں تین کمیٹیاں تشکیل دی گئیں تاہم نامعلوم وجوہات کی بنا پر کسی کے خلاف قانونی کارروائی نہیں ہو سکی۔ محکمہ کی پراسرار خاموشی کے باعث شہر میں مزید غیر قانونی کمرشل پلازوں کی تعمیر جاری ہے۔ ذرائع کے مطابق کمیٹی میں شامل عوامی نمائندوں کو سیاسی دبا¶ اور ایل ڈی اے کے متعلقہ اہلکار ”چمک“ کے عوض صرف وارننگ دے کر چلے جاتے ہیں۔ شعبہ کمرشل کے حکام کا کہنا ہے کہ حکومتی کمیٹیوں کے کسی نتیجے پر پہنچنے اور متعلقہ اتھارٹی کے تحریری احکامات ملنے تک ہم ازخود کارروائی نہیں کر سکتے۔