رنگ بدلتا عالمی سیاسی منظرنامہ

رنگ بدلتا عالمی سیاسی منظرنامہ

نہ بوئے گل مہکتی ہے نہ شاخ گل لچکتی ہے
ابھی اپنے گلستاں کو گلستاں ہم نہیں کہتے
نائن الیون کو اکیسویں صدی میں ایک سنگ میل کی حیثیت حاصل ہے کیونکہ اس واقعہ کے بعد امریکہ اور اسکے اتحادیوں نے مختلف حیلوں بہانوں سے اسلامی دنیا کے کئی ممالک پر لشکر کشی کی ہے مگر اسے مسلسل ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا ہے ان دنوں نیٹو افواج افغانستان سے الوداع ہونے کی تیاریوں میں مصروف ہیں اس سلسلے میں وہ باوقار اور محفوظ راستہ حاصل کرنے کیلئے پاکستان اور طالبان کے تعاون کی متلاشی ہیں۔ امریکی وزیر خارجہ جان کیری کا حالیہ دورہ پاکستان بھی اس کاوش کی ایک کڑی تھا۔ پاکستان کیلئے نرم گوشہ رکھنے والے جان کیری نے دو ٹوک الفاظ میں یہ اعلان کیا ہے کہ ڈرون حملے فوری طور پر بند نہیں کئے جائینگے مگر مستقبل قریب میں انکے بند ہونے کا امکان موجود ہے۔ یہ بیان دیگر کئی امریکی رہنما¶ں کے بیانات سے کچھ نرم دکھائی دیتا ہے۔ ادھر ایران کے منتخب صدر حسن روحانی نے یہودی ریاست اسرائیل کو ایک پرانا زخم قرار دیا ہے جسے ہر صورت مٹایا جانا چاہئے۔ القدس ڈے کے موقع پر ایک ریلی میں شرکت کے دوران صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے سبکدوش ہونے والے صدر محمود احمدی نژاد نے بھی خبردار کیا۔ امریکی صدر باراک اوباما نے فلسطینی اور اسرائیلی حکام سے کہا ہے کہ وہ نتیجہ خیز مذاکرات کا آغاز کریں۔ اس نے کہا ہے کہ امریکہ دو ریاستی حل کی بنیاد پر امن کے قیام کے لئے دونوں فریقین سے تعاون جاری رکھنے کیلئے تیار ہے۔
 گذشتہ چند ماہ سے یہ دیکھنے میں آیا ہے کہ عراق افغانستان اور پاکستان میں دہشت گردی کے واقعات میں تشویشناک حد تک اضافہ ہو گیا ہے۔ مثلاً صرف عراق میں گذشتہ ماہ کے دوران تشدد کے واقعات میں 1989ءافراد ہلاک ہو گئے جن میں 778 عام شہری 88 پولیس اہلکار 55 فوجی اور 68 مزاحمت کار شامل تھے جبکہ تشدد کے واقعات میں اسی عرصہ کے دوران میں ایک ہزار 587 افراد زخمی ہوئے جن میں 1366 عام شہری ہیں۔ افغانستان بھی گذشتہ چند ماہ سے شدید دہشتگردی کا شکار ہے۔ ابھی چند روز پہلے افغانستان کے علاقہ ننگر ہار کے ضلع شیرداد میں سینکڑوں شدت پسندوں نے گھات لگا کر پولیس اور فوج کے قافلے پر حملہ کیا پانچ گھنٹوں کی جھڑپ میں بھاری اور ہلکے ہتھیاروں کے استعمال سے 22 پولیس اہلکار اور 76 طالبان ہلاک ہو گئے۔ شدت پسندی کی لہر نے ان دنوں پاکستان کو بھی اپنی لپیٹ میں لیا ہوا ہے۔ کراچی میں ٹارگٹ کلنگ کا سلسلہ مسلسل جاری ہے۔ ہر روز دس پندرہ افراد دہشت گردی کا نشانہ بن جاتے ہیں۔ ایسا لگتا ہے کہ انتظامیہ امن قائم کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے۔ وزیر داخلہ چودھری نثار نے خود کراچی میں ڈیرے ڈال کر بھی دیکھ لیا ہے کہ یہ حکومت کے بس کی بات نہیں رہی ہے۔ دہشت گردی کا تازہ ترین واقعہ ڈیرہ اسماعیل خان کی جیل پر دہشت گردوں کا حملہ ہے جس میں حملہ آور جیل کی دیواریں توڑ کر اپنے سینکڑوں ساتھیوں کو رہا کرانے میں کامیاب ہوئے۔
یہ واقعہ عمران خان کی جماعت تحریک انصاف کی خیبر پی کے میں حکومت کی کارکردگی پر ایک سوالیہ نشان ہے جس پر کئی عوامی حلقوں اور تبصرہ نگاروں واقعہ کو پیش آنے سے کیوں روکا نہیں جا سکا۔ یہ حقیقت ابھی تک سب کیلئے پریشان کن ہے۔ شمالی افریقہ کا سب سے بڑا اور طاقتور اسلامی ملک مصر بھی آجکل شدید خانہ جنگی کا شکار ہے فوج نے جمہوری صدر کو معزول کرکے ملک میں بدترین آمریت نافذ کر دی ہے۔ جمہوریت کے سینکڑوں پروانے شمع آزادی پر قربان ہو چکے ہیں۔ مقبوضہ کشمیر میں یوم القدس پر ریلیاں اور مظاہرے منعقد کئے گئے۔ فوج کیساتھ جھڑپوں میں 12 کشمیریوں نے جام شہادت نوش کیا ہے۔ وطن عزیز میں ان دنوں سپریم کورٹ بھی خبروں کا مرکز بنی ہوئی ہے۔ توہین عدالت کے سلسلے میں عمران خان نے عدالت میں پیش ہوکر دو وضاحتی بیان دیئے جوکہ مسترد کر دئیے گئے۔ عدالت نے اسے 28 اگست تک جامع جواب جمع کرانے کی ہدایت کی ہے۔ چیف جسٹس نے کہا ہے عمران کی عزت کرتے ہیں ان کے منہ سے ایسی بات اچھی نہیں لگتی۔
عمران خان نے کہا ہے کہ شرمناک کا لفظ ریٹرننگ افسروں کیلئے تھا۔ دوسری جانب حکومت نے پاکستانی عوام پر پٹرول بم گرا کر گیس اور تیل کی قیمتوں میں اضافہ کر دیا ہے۔ وزیر پٹرولیم نے کہا ہے کہ گیس کی قیمتوں میں اضافہ کا فیصلہ کر لیا ہے ایران سے معاہدے پر عمل کے پابند ہیں۔ مولانا فضل الرحمن نے خیبر پی کے حکومت کے خاتمے کیلئے اپنی کوششیں شروع کر دی ہیں۔ صدر زرداری نے کہا ہے کہ آزاد کشمیر حکومت 5 سال پورے کریگی عوام کو مایوس نہیں کریں۔ ملک میں غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ جاری ہے سحری اور افطاری میں لوگوں کو بجلی اور پانی کے حصول کی مشکلات ہیں۔ 82 ارب کے سیکنڈل میں ملوث مرکزی ملزم توقیر صادق کے جسمانی ریمانڈ میں 14 روز کی توسیع کر دی گئی ہے۔ کہا جا رہا ہے کہ توقیر صادق مزید 66 دن تک نیب کا مہمان رہ سکتا ہے۔ پاکستان کے وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نے سعودی عرب میں عمرہ کی ادائیگی کے بعد سعودی فرمانروا شاہ عبداللہ بن عبدالعزیز سے ملاقات کی ہے۔ دونوں رہنما¶ں نے علاقائی صوریحال پر تبادلہ خیال کیا ہے۔ نواز شریف نے کہا ہے کہ سعودی عرب نے ہر مشکل میں ساتھ دیا ہے۔ تعلقات مزید مستحکم ہوں گے معیشت کی بہتری سے دہشت گردی ہو گی نہ کوئی ڈکٹیشن دیگا۔ ادھر افغانستان میں دہشتگردی کے واقعہ میں جلال آباد بھارتی قونصل خانے پر خودکش حملہ میں کئی افراد مارے گئے ہیں۔

ای پیپر دی نیشن