شہباز شریف ماڈل ٹائون کا نام جلیانوالہ ٹائون رکھنے کی کوشش نہ کریں : شجاعت

لاہور (خصوصی رپورٹر+ نیوز ایجنسیاں) ق لیگ کے صدر و سابق وزیراعظم سینیٹر چودھری شجاعت حسین نے کہا ہے کہ شہباز شریف ٹی وی پر آ کر مناظرہ کرلیں ہمیں بینکوں کا ڈیفالٹر ثابت کریں، صحافی منصف بن جائیں سزا بھی آپ تجویز کریں، استعفیٰ دینا کوئی سزا نہیں، لاہور میں سویلین مارشل لاء لگا دیا گیا ہے، شہباز شریف ماڈل ٹائون کا نام جلیانوالہ ٹائون رکھنے کی کوشش نہ کریں۔ اپنی رہائش گاہ پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر طاہر القادری کے خلاف عوام کو اکسانے کا پرچہ درج کیا گیا ہے جبکہ مسلم لیگ ن کے دور میں شہباز شریف کے بیانات ڈاکٹر طاہر القادری کے اکسانے سے زیادہ سخت ہیں جس میں یہ کہتے تھے کہ صدر زرداری کو ہم گلیوں میں گھسیٹیں گے، ان کو ہم الٹا لٹکائیں گے، قوم ابھی یہ بھی نہیں بھولی کہ شہباز شریف کی قیادت میں ہی سپریم کورٹ پر حملہ کیا گیا اور پچھلے دور میں شہباز شریف نے آگے بڑھ کر ہی لوڈشیڈنگ کے نام پر جلوسوں میں قومی املاک کو نقصان پہنچایا، ان بیانات کی مد میں شہباز شریف پر تین چار سو مقدمات درج ہونے چاہئیں تھے۔ شجاعت حسین نے کہا کہ حکومت خود ایسے حالات پیدا کر رہی ہے کہ فوج کو آنے کا موقع ملے، ان حالات میں فوج آتی ہے تو پھر دیکھا جائے گا، فوج کو آنے کیلئے دو ٹرک اور ایک جیپ کافی ہے۔ شجاعت حسین نے کہا کہ پرویز مشرف جلد باہر چلیں جائیں گے۔ 10 اگست کو یوم شہداء پر آپریشن ضرب عضب اور سانحہ ماڈل ٹائون کے شہداء کیلئے قرآن خوانی ہو رہی ہے۔ ڈاکٹر طاہر القادری نے کل ہمارے گھر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے واضح طور پر کہہ دیا تھا کہ آپریشن ضرب عضب کے شہید فوجی افسروں اور جوانوں کیلئے قرآن خوانی کی جائے گی لیکن حکومت کی بوکھلاہٹ کا یہ حال ہے کہ آپریشن ضرب عضب اور سانحہ ماڈل ٹائون کے شہداء کیلئے دعا مانگنے کی اجازت بھی نہیں دی جا رہی کیا اب اس ملک میں یہ بھی ہو گا کہ شہباز شریف پہلے پرامن اور بے گناہ شہریوں پر سیدھی گولیاں چلائیں اور ان کے لواحقین کو اپنے پیاروں کیلئے دعا مانگنے کی اجازت بھی نہیں ہو گی۔ میں حکومت کو وارننگ دے رہا ہوں کہ وہ اپنی ان حرکتوں سے باز آ جائے، کہیں انقلاب مارچ جاتی عمرا کے راستے اسلام آباد نہ جانا پڑ جائے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ذوالفقار علی بھٹو کے دور میں بھی اپوزیشن کی ہے، میں اور چودھری پرویزالٰہی پہلی بار بھٹو دور میں ہی جیل گئے تھے لیکن یہ انوکھا کام شہباز شریف کے دور میں ہی ہو رہا ہے۔ علاوہ ازیں ماڈل ٹائون میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چودھری شجاعت حسین اور چودھری پرویز الٰہی نے کہا کہ حکومت نے اپنے جانے کا سامان خود تیار کر لیا ہے، میاں نواز شریف کو جانے کی بہت جلدی ہے، ہمیں اتنی  نہیں جتنی انہیں ہے۔ ماڈل ٹائون میں ہزاروں خاندان  رہائش پذیر ہیں، علاقے کو سیل کر کے یہاں کے مکینوں کو ان کے بنیادی حقوق سے محروم کر دیا گیا ہے، یہ شریف برادران کا غیر جمہوری رویہ ہے۔ ہم آج عوام کو شریف برادران کا اصل چہرہ دکھا رہے ہیں جو عوام کے حقوق کو دبا کر اسے جمہوریت کا نام دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آئین و جمہوریت کی بات کرنے والے حکمران اپنے ہاتھوں سے پورا پاکستان جام کرینگے، ہم ان کو بھاگنے نہیں دینگے بلکہ ان پر نظر رکھیں گے۔ چودھری شجاعت حسین نے کہا کہ سب آن بورڈ ہیں اور سب آن روڈ ہیں۔

ای پیپر دی نیشن