اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت) ملک میں مردہ خوری کے بڑھتے ہوئے رجحانات کی روک تھام اور جرم کی سزا کے حوالے سے قانون سازی کیلئے تعزیرات پاکستان کے سیکشن 297-A میں ترمیم کا بل قومی اسمبلی میں جمع کرا دیا گیا۔ خواتین ارکان عالیہ کامران اور شاہدہ اختر علی کی جانب سے جمع کرائے گئے بل میں کہا گیا ہے ملک میں مردہ خوری کے حوالے سے تعزیرات پاکستان میں کوئی قانون نہیں ہے۔ مردہ خوری کے مقدمہ میں ملزم کو بغیر وارنٹ گرفتاری، ناقابل ضمانت و ناقابل تصفیہ جرم قرار دیا جائے اور اس کے لئے زیادہ سے زیادہ 14 سال اور کم از کم 7 سال قید بامشقت اور ایک لاکھ جرمانے کی سزا رکھی جائے۔ سماعت کا اختیار سیشن عدالتوں کو دیا جائے۔