اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ + ایجنسیاں) غداری کیس کے پراسیکیوٹر اکرم شیخ نے مقدمے کا ریکارڈ تحویل میں لینے کی درخواست پر تحریری جواب خصوصی عدالت میں جمع کرا دیا، جس میں کہا گیا ہے کہ ریکارڈ ٹمپرنگ کے الزامات و خدشات بے بنیاد اور مضحکہ خیز ہیں، وکلاء صفائی کی درخواست مسترد کی جائے۔ مشرف کی جانب سے ایمرجنسی کے نفاذ کی تقریر کی اصل سی ڈی عدالت میں دکھائی گئی اور تقریر کا انگریزی اور اردو متن بھی پیش کیا گیا۔ پراسیکیوٹر اکرم شیخ نے کہا کہ ہم مقدمے کے ریکارڈ کے ساتھ کوئی بدنیتی نہیں کریں گے۔ ٹمپرنگ کے الزامات و خدشات بے بنیاد اور مضحکہ خیز ہیں۔ غداری کیس کی تحقیقات ایف آئی اے ہیڈ کوارٹر میں کی گئی جو پولیس سٹیشن کا درجہ نہیں رکھتا۔ ایف آئی اے نے کوئی روزنامچہ مرتب نہیں کیا۔ روزنامچوں کے بجائے نو ڈائریاں مرتب کی گئی ہیں جنہیں عدالت کے کہنے پر سربمہر لفافے میں پیش کیا جا سکتا ہے۔ جسٹس فیصل عرب نے کہا کہ وکلاء صفائی کو اعتراض ہوا تو پولیس کی ڈائریز کو بطور شہادت پیش کرنے کی اجازت نہیں دینگے۔ کیس کی سماعت بارہ اگست تک ملتوی کر دی گئی۔ استغاثہ کے ساتویں گواہ ایف آئی اے کے تحقیقاتی افسر مقصود الحسن کے بیان پر جرح آئندہ سماعت پر کی جائے گی۔