برطانوی پارلیمنٹ میں مسئلہ کشمیر پر بحث کیلئے کاوشیں قابل تحسین ہیں: برجیس طاہر

اسلام آباد (ثناء نیوز) وفاقی وزیر برائے امور کشمیر و گلگت بلتستان چوہدری محمد برجیس طاہر نے کہا ہے کہ وہ برطانوی رکن پارلیمنٹ ڈیوڈ وارڈ کی جانب سے برطانوی پارلیمنٹ میں مسئلہ کشمیر پر بحث کروانے کی کاوشوں کو تحسین کی نگاہ سے دیکھتے ہیں اور برطانوی ہاؤس آف کامنز کے اس فیصلے کی قدر کرتے ہیں۔ مسئلہ کشمیر بلاشبہ نہ صرف علاقائی بلکہ عالمی امن کیلئے بھی خطرہ بنتا جارہا ہے جس کا شعور عالمی برادری میں تیزی سے اجاگر ہورہا ہے۔ امریکہ کی جانب سے کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر تشویش اور چین کی جانب سے مسئلہ کشمیر پر ثالثی کی پیشکش کے بعد برطانوی پارلیمنٹ میں اس حل طلب مسئلہ پر بحث اس بات کا منہ بولتا ثبوت ہے کہ کشمیریوں کی جدوجہد بارآور ہونے والی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ برطانوی سامراج کی جانب سے مسئلہ کشمیر کے حل میں کوتاہی عالمی تاریخی غلطی تھی جس کا احساس برطانوی معاشرہ، سیاستدانوں اور مفکروں میں شدت سے فروغ پارہا ہے۔ برطانیہ کے پاس سنہری موقع ہے کہ وہ اس ضمن میں مثبت کردار ادا کرکے اپنی ماضی کی غلطیوں کا مداوا کرسکتا ہے۔ نئی بھارتی حکومت کے اقتدار میں آنے سے عالمی برادری میں اس بات پر تشویش بڑھ گئی ہے کہ بھارتی حکومت انسانی حقوق کی پامالی میں پچھلی حکومتوں کے نہ صرف ریکارڈ توڑے گی بلکہ بھارتی آئین کے آرٹیکل370 کو بھی ختم کرنے کی کوشش کرے گی جو کہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے منافی اقدام ہوگا۔

ای پیپر دی نیشن