اسلام آباد (عمران مختار / نیشن رپورٹ) پاکستان میں اقوام متحدہ کے دفتر انسداد منشیات و جرائم کے نمائندے سیسر گوئیڈز نے کہا ہے کہ ایف آئی اے کو خود کو بدنامی سے بچانے کیلئے مبینہ طور پر انسانی سمگلنگ میں ملوث اپنے برے عناصر کی نشاندہی کرنا چاہئے۔ ’’دی نیشن‘‘ کو اپنے ایک خصوصی انٹرویو میں گوئیڈز نے کہا کہ یو این او ڈی سی ایک عالمی ادارہ ہے جو اپنے تمام ارکان کو بہتر تکنیکی معلومات اور استعداد فراہم کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان سمیت تمام ممالک میں کرپشن ہوتی ہے مگر ہر قانون نافذ کرنے والے اداروں کو اس کے سدباب کیلئے اپنی بہترین کوشش کرنا چاہئے۔ حال ہی میں پاکستان میں تعینات کئے گئے گوئیڈز نے کہا ایف آئی اے میں برے عناصر کی نشاندہی ہونا چاہئے تاکہ ادارے کی ساکھ کو خراب کرنے والے چند افسران کی بنا پر اس کی نیک نامی متاثر نہ ہو۔ ہزارہ برادری کی آسٹریلیا میں منتقلی پر انہوں نے کہا کہ پاکستان میں عسکریت پسندوں کے حملوں کی وجہ سے ان کو پاکستان میں خطرہ ہے۔ حکومت کو اپنی کوششیں جاری رکھنا ہوں گی تاکہ اقلیتی برادری پاکستان میں زندگی بسر کرنے کی امید کرسکے لیکن یہاں اقلیتیں عدم تحفظ کے احساس کا شکار ہیں۔ جب کسی کے لئے تھوڑے سے سرمائے سے دوسرے ملک میں اچھی آمدن کی امید پیدا کی جائے گی تو وہ فوراً یہاں سے جانے کیلئے تیار ہوجائے گا۔ پاکستان میں انسانی منتقلی کو روکنے کے حوالے سے انہوں نے کہا عالمی ادارہ اس انسانی ٹریفکنگ کو روکنے کے لئے پاکستان کی مدد کررہا ہے اور اس نے اس حوالے سے ایک کمپیوٹر کی مدد سے پروگرام تیار کیا ہے جس کی مدد سے حکومتیں انسانی سمگلنگ کی سکیموں کی شناخت کرسکیں گی۔