اسلام آباد (خبرنگار+ ایجنسیاں) وزیر قومی خدمات برائے صحت سائرہ افضل تارڑ نے کہا ہے کہ گزشتہ دور میں بھاری رقوم لے کر میڈیکل کالجز کی منظوری دی گئی جن کے پاس عمارت ہے نہ دیگر سہولیات، ہم چاہتے ہیں کہ ایسے تمام غیر معیاری کالجز کو بند کردیا جائے مگر میڈیکل کالجز کو بند کرنا وزارت کے دائرہ اختیار میں نہیں جس کے لئے آرڈیننس لایا گیا ہے مگر ابھی تک وہ نافذ نہیں ہو سکا۔ انہوں نے قومی اسمبلی کو بتایا ہے کہ پاکستانی بچے شدید غذائی کمی کا شکار ہیں پاکستان اس لحاظ سے دنیا میں تیسرے نمبر پر ہے۔ 10 میڈیکل کالج بند ہوئے پی ایم ڈی سی نے چار میڈیکل کالجز کو منظور کیا تاہم وزارت نے ابھی تک منظوری نہیں دی۔ وزیر مملکت پانی و بجلی عابد شیرعلی نے بتایا کہ یکم جولائی تک مختلف ڈسکوز کے ذمہ 466 ارب 54 کروڑ 20 لاکھ روپے سے زائد کے بقایا جات واجب الادا ہیں، سب سے زیادہ ٹیسکو کے ذمہ 103 ارب ایک کروڑ 28 لاکھ روپے واجب الادا ہیں، آزاد کشمیر حکومت کے ذمہ 37 ارب روپے بقایا ہیں، ٹرانسفارمرز کی خریداری میں اربوں روپے کی کرپشن کی تحقیقات کی جا رہی ہے۔ اوورلوڈ ٹرانسفارمرز کے ازالے سے متعلق 52 فیصد سے زائد کام مکمل کر لیا گیا ہے۔ ٹرانسفارمر چوری کر کے گھروں میں رکھے جانے کے معاملہ کی تحقیقات کا حکم دیا ہوا ہے ایک ہفتہ تک اس کی رپورٹ آ جائے گی۔ ونڈ پاور کے 150 میگاواٹ کے تین منصوبے زیر تعمیر ہیں۔ 1669 میگاواٹ کے حامل 29 دیگر منصوبے مختلف مراحل میں ہیں۔ پارلیمانی سیکرٹری قومی غذائی تحقیق رجب علی بلوچ نے بتایا کہ غیر معیاری بیج ملک میں تقسیم کرنے کی اجازت نہیں دی جاتی۔ سیکرٹری مذہبی امور خلیل جارج نے بتایا ہے کہ سرکاری حج سکیم کے تحت ایک ہی دن میں ایک لاکھ 27 ہزار 586 درخواستیں موصول ہوئیں۔ وزیر پانی و بجلی خواجہ محمد آصف نے بتایا گیا کہ چاروں صوبوں سے سال 2013-14 کے دوران بجلی کے بلز کے ذریعے 5 کھرب 94 ارب 41 کروڑ روپے سے زائد کا ریونیو حاصل ہو ا ۔ سندھ سے زیادہ خیبر پی کے سے ریونیو حاصل ہوا ۔ خیبر پی کے میں اس وقت 2700 ٹرانسفارمرز اوور لوڈ ہیں ۔ 2013-14ء کے دوران گھریلو اور صنعتی صارفین کو بالترتیب ایک کھرب 31 ارب 30 کروڑ اور 2 ارب 30 کروڑ روپے کی رعایت فراہم کی گئی۔ کے ای ایس سی کو روزانہ 650 میگاواٹ بجلی کی سپلائی کی جا رہی ہے اس کے کوٹے میں کوئی کٹوتی نہیں کی گئی ۔ کراچی میں بلز کی شرح وصولی 91.6 فیصد ہے۔ 2013 میں بجلی چوری کی کل 8 لاکھ 14 ہزار 745 شکایات موصول ہوئیں ۔ اور 4 ارب 54 کروڑ 55 لاکھ روپے سے زائد مالیت کی بجلی چوری کی گئی۔