ڈرتی ہوں نہ نشست چھوڑوں گی‘ معلوم ہے پی ٹی آئی خواتین کس میرٹ پر اسمبلی آئیں: عائشہ گلالئی

اسلام آباد (نمائندہ خصوصی + نوائے وقت رپورٹ) عائشہ گلالئی نے قومی اسمبلی میں اپنے خطاب میں کہا کہ قتل اور تیزاب پھینکنے کی دھمکیاں دی گئی ہیں۔ میں اور میرا خاندان کسی دھمکی سے نہیں ڈرے گا۔ عمران خان کوئی خدا نہیں۔ کردار اہم ہونا چاہیے۔ جو گالیاں دینے کا ٹرینڈ بنایا گیا اس سے بچیں۔ ہر شخص کی ذمہ داری ہے وہ اپنے کردار پر توجہ دے۔ تعلیم یافتہ اور مہذب پاکستان چاہتی ہوں۔ گالم گلوچ نہیں چاہتی۔ میری بہن جو پاکستان کے لیے سکواش کھیلتی ہے اس کو نہیں بخشا گیا۔ میرے والد پر الزام لگائے گئے۔ میری بہن کے ہسپتال کا دروازہ ایک صوبائی وزیر نے توڑا۔ عمران خان کہتے ہیں بڑی مچھلیوں سے احتساب شروع کرو تو اب خیبر پی کے میں کیوں نہیں کرتے۔ تحریک انصاف کی خواتین کو رشتہ داریوں پر نشستیں دی گئی ہیں۔ میرٹ پر آئی ہوں۔ اپنی ذمہ داریاں جاری رکھوں گی۔ جب تک پی ٹی آئی میں تھی ٹھیک، جب چھوڑیں گالیاں دی جاتی ہیں۔ ایسا پاکستان چاہتی ہوں جہاں خواتین کا استحصال نہ ہو۔ میرے خاندان پر تہمتیں لگائی گئیں۔ نمائندہ خصوصی کے مطابق عائشہ گلا لئی نے کہا وہ میرٹ پر رکن قومی اسمبلی بنی ہیں۔ پی ٹی آئی کی جو خواتین آئی ہیں ان کو پتہ ہے وہ کسی میرٹ پر آئی ہیں۔ جس قوم کی بیٹیوں کی عزت محفوظ نہ ہو اس کو کوئی زوال سے نہیں بچا سکتا۔ میری بہن کو بھی نہیں بخشا گیا۔ عمران خان کہتے ہیں گندی مچھلیوں کا احتساب کرو۔ وہ کے پی کے میں احتساب کیوں نہیں کرتے۔ میں دھمکی سے ڈرنے والی نہیں ہوں اور نہ میرا خاندان اس سے ڈرے گا۔ وہ بلاول بھٹو زرداری اور جماعت اسلامی کی شکرگزار ہیں۔ اعلیٰ کردار پر مصالحت نہیں کرنا چاہئے۔ کوئی انسان خدا نہیں ہوتا۔ بزرگوں کو کہتی ہوں کہ وہ اپنے بچوں کو پی ٹی آئی کے کلچر سے بچائیں کیونکہ یہ کلچر بدتہذیبی اور گالی ہے۔ مجھے قتل کرنے اور تیزاب پھینکنے کی دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔ میرے گھر والوں کو انتقامی کارروائی کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ پی ٹی آئی کے وزیر نے میری بہن کے ہسپتال میں داخل ہو کر اسے گرانے کی دھمکی دی۔ میں دھمکی سے ڈرنے والی نہیں ہوں۔ این این آئی کے مطابق عائشہ گلالئی نے کہا وہ میرٹ پر آئی ہیں اور بطور رکن اسمبلی اپنی ذمہ داریاں جاری رکھیں گی، جب تک پی ٹی آئی میں ہیں تو ٹھیک، جب چھوڑ دیں تو گالیاں دی جاتی ہیں، میرے خاندان پر تہمتیں لگائی گئیں، تیزاب پھینکنے کی دھمکیاں دی گئیں، میں اور میرا خاندان کسی سے ڈرنے والا نہیں، مجھے خود پر فخر ہے، خواتین استحصال پر خاموش نہ رہیں، میں حق پر بات کروں گی، شیریں مزاری کی جانب سے اجنبی کہنے پر کارروائی کروں گی۔ انہوں نے اس معاملے پر تحریک استحقاق لانے کا اعلان کیا ہے۔

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...