لاہور+ اسلام آباد+گوجرانوالہ (خصوصی رپورٹر+ نامہ نگار+ نوائے وقت رپورٹ+فرحان میر) سابق وزیراعظم محمد نوازشریف سپریم کورٹ سے نااہلی کے بعد اسلام آباد سے لاہور کا اپنا پہلا سفر کل بدھ 9 اگست کو پنجاب ہائوس اسلام آباد سے شروع کرینگے۔ ان کا کارواں تیسرے روز لاہور پہنچے گا۔ پہلے روز ان کارواں جہلم اور دوسرے روز گوجرانوالہ میں شب بسری کرے گا۔ گوجرانوالہ سے لاہور کا سفر تیسرے روز داتا دربار پہنچ کر ختم ہو گا جہاں سے نوازشریف جاتی عمرہ چلے جائیں گے۔ نوازشریف کے استقبال کے لئے اسلام آباد کے ڈی چوک سے براستہ بلیوایریا کاروان فیض آباد پہنچے گا اور مری روڈ پر فیض آباد سے چاندنی چوک‘ کمیٹی چوک‘ لیاقت باغ چوک سے ہوتا ہوا مریڑ حسن پل سے کچہری چوک کی طرف مڑ جائے گا۔ کچہری چوک سے براستہ جی ٹی روڈ روات‘ گوجر خان‘ کاروان جہلم پہنچے گا۔ اگلے روز صبح کاروان لاہور کیلئے روانہ ہو گا۔ سرائے عالمگیر‘ کھاریاں‘ لالہ موسیٰ‘ گجرات‘ وزیرآباد سے ہوتا ہوا گوجرانوالہ پہنچے گا۔ گجرات میں بھی نوازشریف کے شب گزارنے کا انتظام کیا جا رہا ہے لیکن غالب امکان ہے کہ نوازشریف دوسرے دن پڑائو گوجرانوالہ میں ڈالیں گے۔ گوجرانوالہ میں نوازشریف کے قافلے کا استقبال غلام دستگیر خان‘ وفاقی وزیر خرم دستگیر خان‘ جسٹس (ر) افتخار چیمہ‘ چودھری بشیر ورک سمیت توفیق بٹ‘ عمران خالد بٹ‘ عبدالرئوف مغل و دیگر ممبران اسمبلی اور دیگر کرینگے۔ کارواں لاہور کی جانب بڑھے گا تو حافظ آباد روڈ سے وفاقی وزیر سائرہ افضل تارڑ‘ مشاہد حسین بھٹی اور ممبران پنجاب اسمبلی ملک فیاض اعوان‘ اسد اللہ آرائیں‘ پیر شعیب کی قیادت میں قافلہ چنددا قلعہ سے مرکزی کاروان میں شامل ہو جائے گا۔ کامونکے ٹول پلازہ پر سیالکوٹ سے وفاقی وزیر خواجہ محمد آصف اور صوبائی وزیر منشاء اللہ بٹ کی قیادت میں قافلہ نوازشریف کے کاروان میں شامل ہو جائے گا جس میں وفاقی وزیر زاہد حامد‘ ارکان قومی اسمبلی سید افتخار الحسن شاہ‘ رانا شمیم احمد خان‘ چودھری ارمغان سبحانی اور ممبران پنجاب اسمبلی آصف باجوہ‘ چودھری اکرم‘ رانا عبدالستار و دیگر اپنے ساتھیوں سمیت شامل ہوں گے۔ کامونکے میں مسلم لیگی رہنما نذیر احمدخان کاروان کا استقبال کرینگے۔ مریدکے میں وفاقی وزیر رانا تنویر حسین کی قیادت میں ممبران قومی و صوبائی اسمبلی عارف سندھیلہ‘ سجاد گجر کاروان پیر اشرف رسول کو خوش آمدید کہیں گے۔ شیخوپورہ سے ممبران قومی اسمبلی میاں جاوید لطیف‘ عرفان ڈوگر‘ ممبران پنجاب اسمبلی فیضان خالد و دیگر اپنے ساتھیوں کے ہمراہ سابق وزیراعظم کا استقبال کرینگے۔ ادھر لاہور میں نوازشریف کی تیاریاں عروج پر پہنچ گئی ہیں۔ شاہدرہ میں رکن قومی اسمبلی میاں حمزہ شہباز‘ خواجہ سعد رفیق‘ حاجی ملک ریاض‘ صوبائی وزیر خواجہ عمران نذیر‘ سلیم غزالی بٹ اور راوی پل پر خواجہ احمد حسان‘ سید توصیف شاہ‘ خواجہ سلمان رفیق اور این اے 126 کے کارکن ان کا استقبال کریں گے۔ لیڈی ولنگٹن ہسپتال کے سامنے وفاقی وزیر کامران مائیکل اور مسلم لیگ (ن) اقلیتی ونگ استقبال کرے گا۔ داتا دربار پر میاں حمزہ شہباز‘ صوبائی وزراء بلال یاسین‘ سید زعیم قادری‘ ماجد ظہور ایم پی اے اپنے ساتھیوں کے ہمراہ سابق وزیراعظم کا استقبال کرینگے۔ داتا دربار پر قومی سلامتی کیلئے دعا کی جائیگی۔ ادھر پنجاب حکومت نے نوازشریف کی جی ٹی روڈ سے لاہور روانگی کیلئے ریلی کی خصوصی اجازت دیدی۔ ترجمان پنجاب حکومت محمد احمد خان نے کا ہے کہ ریلی میں لاکھوں افراد شامل ہوں گے‘ راستے میں دکانیں بند ہوں گی جبکہ خصوصی کنٹینر بھی تیار کرلیا گیا۔ انہوں نے کہاکہ نوازشریف اسلام آباد سے لاہرو کا سفر 72گھنٹے میں طے کریں گے۔ نوازشریف کو جیمرز کے ساتھ بلٹ پروف گاڑی مہیا کی جائے گی۔ آئی جی پنجاب پولیس کیپٹن ریٹائرڈ عارف نواز خان کی سربراہی میں ویڈیو لنک آر پی اوز اور ڈی پی اوز کانفرنس میں سابق وزیر اعظم نواز شریف کی اسلام آباد سے لاہور بذریعہ جی ٹی روڈ ریلی کی شکل میں آمد کے حوالے سے سیکورٹی انتظامات طے کر لئے گئے ہیں ۔آئی جی پنجاب نے ریلی کے راستوں میں آنے والے اضلاع کے آر پی اوز اور ڈی پی اوز کو سیکورٹی کے حوالے سے ہدایات جاری کرتے ہوئے کہاکہ سیکورٹی انتظامات کی نہ صرف نگرانی آرپی اوز اور ڈی پی اوز خود کریں بلکہ سیکورٹی اور ٹریفک پلان کی تیاری کے حوالے سے تمام اضلاع ایک دوسرے سے قریبی رابطے میں رہیں۔ ڈی آئی جی ٹریفک کو ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ ریلی کے موقع پر ٹریفک کے متبادل انتظامات کو نہ صرف یقینی بنایا جائے بلکہ عوام کو متبادل راستوںکے حوالے سے میڈیا کے ذریعے بروقت معلومات بھی فراہم کی جائیں۔دوسری جانب نواز شریف کے استقبال کیلئے نیا نعرہ سامنے آ گیا۔ ’’دیکھو دیکھو کون آیا، صادق اور امین آیا۔‘‘ گذشتہ روز وزیر اعلیٰ کے مشیر خواجہ احمد حسان لاہور کے چیف آرگنائزر سید توصیف شاہ، صوبائی وزیر صحت خواجہ سلمان رفیق اور سیکرٹری اطلاعات لاہور عمران گورایہ استقبال کیلئے انتظامات کا جائزہ لینے کیلئے کارکنوں کے ساتھ راوی پل پر پہنچے اور نواز شریف کی خیریت سے لاہور پہنچنے کیلئے چار بکروں کا صدقہ دیا۔ اس موقع پر کارکنوں نے ’’دیکھو دیکھو کون آیا، صادق اور امین آیا‘‘ کے فلک شگاف نعرے۔گوجرانوالہ میں سابق وزیراعظم خان غلام دستگیر کی صاحبزادی کی چندا قلعہ پر واقع رہائشگاہ پر رات کو قیام کریں گے۔ جمعرات کی صبح نوازشریف ضلع بھر کے وفود سے بھی ملاقات کریں گے۔اسلام آباد سے وقائع نگار کے مطابق نوازشریف کو میاں نوازشریف کا کارروان 48گھنٹے تک جی ٹی روڈ پر چل سکتا ہے۔ داتا دربار پر حاضری کے بعد اہم خطاب بھی کریں گے انہیں مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ لاہور تک استقبال کے دوران گاڑی سے باہر نہ نکلیں۔ اسلام آباد سے لاہور تک 100 سے زائد مقامات پر مسلم لیگ (ن) کے کارکن اور عوام میاں نوازشر یف کا استقبال کریں گے جبکہ سارے راستے ہزاروں پولیس اہلکار سیکورٹی کے فرائض سر انجام دیں گے۔