لاہور(آئی این پی ) سابق رکن پنجاب اسمبلی سیمل راجہ نے بشارت راجہ کو میڈیا کے سامنے مناظرے کا چیلنج دیتے ہوئے کہا کہ میں نے سا بق وزیر قانون سے اپنے نکاح کے دستاویزی اور آڈیو کی شکل میں ثبوت پیش کر دیے ہیں، بشارت راجہ جھوٹے بیانات جاری کر نے کے بجائے میڈیا کے سامنے کیوں نہیں آتے۔ انہوں نے کہا کہ بشارت راجہ مجھے سے پہلے بھی کئی خواتین سے شادی کرکے ان کی دولت ہضم کر کے مکر چکے ہیں لیکن میں انہیں کسی صورت مکر نے نہیں دو نگی اوران کا ہر جگہ پیچھا کروں گی۔ انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سابق وزیر قانون یہ بتائیں کہ اگر انہوں نے میرے ساتھ نکاح نہیں کیا تو پھر میرا ڈھائی کروڑ کا زیور اور پھر گاڑی کس خوشی میں لی تھی۔ راجہ بشارت نے ایک طرف اسلامی قوانین کی دھجیاں اڑاتے ہوئے طلاق دینے کے باوجود پری گل آغا کو گھر میں رکھا ہوا ہے تو دوسری طرف قوم کی بیٹیوں کے گھر بر باد کر نے پر لگے ہوئے ہیں۔ بشارت راجہ بتائیں کہ پری گل آغا کی والدہ بغیر کسی بیماری کے گزشتہ11سال سے شیخ زاید ہسپتال کے ایک کمرے پر کیوں قابض ہیں۔انہوں نے کہا کہ”را جہ گینگ“ کے خلاف کا رروا ئی نہ کی گئی تو مزید کئی قوم کی بیٹیو ں کے گھر بر باد ہو جا ئیں گے۔ طے شدہ منصو بے کے تحت پہلے میرااڑھا ئی کرو ڑ کا ز یور اور ہنڈا گا ڑی جس کی مالیت تقریباً 22 لا کھ تھی وہ ہتھیا ئی گئی۔ بعد ازاں مجھے را ستے سے ہٹانے کیلئے یکے بعد دیگرے تین قا تلا نہ حملے کروائے گئے۔ بشا رت را جہ کی جانب سے پری گل آ غا کو گھر میں رکھنے پر سپریم کو رٹ سے از خود نو ٹس لینے کا مطا لبہ کیا ہے۔ دوسری جانب ق لیگ کے سینئر رہنما محمد بشارت راجہ نے سیمل کامران کے انکی منکوحہ ہونے کا دعویٰ کو بے بنیاد اور جھوٹ پر مبنی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اب تک چار پریس کانفرنسوں میں میڈیا کے مطالبہ کے باوجود نکاح نامہ یا نکاح کے گواہان کے نام پیش نہیں کر سکی۔ انہوں نے ایک بیان میں کہا کہ 2014ءمیں میرے ساتھ نکاح کا دعویٰ کرنے والی چند ماہ پہلے تک اپنے شوہر کامران بشیر کے ساتھ رہ رہی تھی، اس دوران اس کا ٹیلیفون ڈیٹا لوکیشن اس بات کا ثبوت ہے۔ سیمل کامران مجھے بلیک میل کرنے کے درپے ہے۔ اسکے خلاف جھوٹ، بلیک میلنگ، دھوکہ دہی اور فراڈ کا مرتکب ہونے کی بابت دو درخواستیں تھانہ متعلقہ پولیس کے پاس موجود ہیں جو کہ زیر کارروائی ہیں جبکہ دو لیگل نوٹس بھی دئیے جاچکے ہیں۔ محمد بشارت راجہ نے کہا کہ سیمل کا موقف سچائی پر مبنی ہے تو یہ 24 گھنٹے کے اندر اندر پرنٹ میڈیا یا الیکٹرانک میڈیا میں نکاح نامہ پیش کرے تاکہ سچائی سامنے آسکے۔
سیمل/ بشارت راجہ