اسلام آباد(نا مہ نگار)ترجمان فیڈرل بورڈ آف انٹر میڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن نے کہا ہے کہ نویں جماعت کے امتحانات میں چند طلباء کی جوابی کاپیوں پر غلط خفیہ نمبر لگنے سے مسائل ہوئے ،ان طلبا کے مسائل حل کر لیے گئے ہیں،خفیہ نمبر لگانے میں عملہ کی معمولی بھول چوک سے خفیہ نمبر غلط درج ہو جاتا ہے۔ترجمان نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ فیڈرل بورڈ میں جوابی کاپیوں پر خفیہ نمبر لکھا جاتا ہے تاکہ کسی بھی جوابی کاپی کی شناخت ظاہر نہ ہو سکے اور مارکنگ کا عمل خفیہ طور پر مکمل کیا جاسکے۔ایوارڈ لسٹ کی تیاری اور کمپیوٹر میں نمبروں کی منتقلی بھی اسی خفیہ کے زریعے سے کی جاتی ہے یہ عمل بہت موثر ہے ۔اس سال ساڑھے پندرہ لاکھ جوابی کاپیوں پر خفیہ کاپیوں پر خفیہ نمبروں کو لکھا گیا،خفیہ نمبر لگانے میں عملہ کی معمولی بھول چوک سے خفیہ نمبر غلط درج ہو جاتا ہے ۔تاہم جس طالبہ کی جوابی کاپی پر غلط نمبر درج ہوا تھا اور ری چیکنگ کے دوران طالبہ نے نشاندہی کی تھی اس کو درست کر دیا گیا ہے اسے نئی مارکس شیٹ جاری کر دی جائے گی۔