مقبوضہ کشمیر :مزید 4 نوجوان شہید، جھڑپ میں میجرسمیت 4 فوجی جہنم واصل

Aug 08, 2018

سرینگر(این این آئی‘ کے پی آئی‘ نیٹ نیوز)مقبوضہ کشمیرمیںبھارتی فوجیوںنے اپنی ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائی کے دوران آج ضلع بانڈی پورہ میں چار اور کشمیری نوجوانوں کو شہید کردیا جبکہ جھڑپ کے دوران میجر سمیت 4 بھارتی فوجی بھی مارے گئے۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق بھارتی قابض فوجیوںنے ان نوجوانوں کو ضلع میں گریزکے علاقے گووند میں تلاشی اور محاصرے کی ایک پر تشدد کا رروائی کے دوران شہید کیا ۔مارے جانے والے بھارتی فوج کے میجر کے پی رانا کا تعلق 36 راشتریہ رائفلز سے تھے۔ دوسرے اہلکاروں میں حوالدار جے سنگھ ، سپاہی وکرم جیت اور رائفل مین مہندیب سنگھ شامل ہیں۔عسکریت پسندوں اور بھارتی فوج میں تصادم منگل کی صبح ہوا جب بھارتی فوج کی بھاری جمعیت نے پورے علاقے کو گھیرے میں لے کر تلاشی مہم شروع کی ۔ بھارتی فوج نے علاقے کو محاصرے میں لے رکھا ہے ۔ پورے علاقے میں ہائی الرٹ ہے جبکہ اضافی فوجی نفری بھی طلب کر لی گئی ہے ۔ ادھر بھارتی ٹی وی نے فوجی ترجمان کے حوالے سے دعوی کیا ہے کہ مارے جانے والے 4 دراندا ر تھے ۔ واقعہ کیخلاف لوگوں نے زبردست احتجاج کیا۔ کٹھوعہ کی بے حرمتی کے بعد قتل کا نشانہ بننے والی ننھی آصفہ بانو کے اہل خانہ کو انصاف دلوانے کیلئے مہم چلانے والے سماجی کارکن طالب حسین کو جموں کے سانبہ پولیس سٹیشن میں پولیس کی حراست میں سر پر شدید چوٹیں آئی ہیں۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق معروف وکیل دپیکا سنگھ راجاوت نے جموں میں صحافیوں کو بتایا پولیس سٹیشن میں ہندو انتہاپسندوںنے تعصب کا شکار پولیس انتظامیہ کی ایما پر طالب حسین کو حملہ کر کے زخمی کردیا ہے ۔ایک پولیس عہدیدار نے شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا طالب کو علاج معالجے کیلئے ہسپتال لے جایاگیا تھا اور اب اس کی حالت بہتر ہے ۔ادھر سید علی گیلانی، میرواعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک پر مشتمل مشترکہ حریت قیادت نے کہا ہے کہ بھارتی سپریم کورٹ نے بھارتی آئین کی دفعہ 35 اے کے مقدمے کی سماعت اگست کے آخری ہفتے تک موخر کردی ہے جب امرناتھ یاترا مکمل ہوجاتی ہے لہذا اس قانون میں کسی چھیڑ چھاڑ کے خلاف احتجاجی پروگرام جاری رہے گا۔ مشترکہ قیادت نے کہا ہے کہ مذکورہ کیس کی شنوائی صرف چند ہفتوں کیلئے مؤخر کرنے سے عدالت کے ارادوں کا عندیہ ملتا ہے جس میں آر ایس ایس کی پشت پناہی والی ان درخواستوں کو سماعت کیلئے منظور کیا گیاہے اور یہ آر ایس ایس کا کشمیر سے متعلق جانا پہچانا ایجنڈا ہے۔ مشترکہ قیادت نے کہا ہے کہ جموں کشمیر کے عوام نے ایک زبان ہو کر نئی دہلی کو یہ واضح پیغام بھیجا ہے کہ وہ ان کیخلاف رچائی جارہی ان سازشوں کو کبھی کامیاب نہیں ہونے دینگے۔ سابق کٹھ پتلی وزیر اعلی محبوبہ مفتی نے کہا جموں وکشمیر کو خصوصی پوزیشن عطا کرنے والی بھارتی آئین کی دفعہ 35 اے کے خلاف دائر درخواستوں کی سماعت27 اگست تک ملتوی کرنے سے اہلیان ریاست کو عبوری راحت نصیب ہوئی ہے۔سماجی رابطہ گاہ ٹویٹر پر ایک ٹویٹ میں انہوں نے کہا اگرچہ دفعہ 35 اے پر سماعت کو ملتوی کرنا کوئی حل نہیں ہے۔

مزیدخبریں