لاہور+ اسلام آباد +پشاور(خصوصی رپورٹر+ نوائے وقت رپورٹ+بیورورپورٹ) پاکستان الائنس فار فری اینڈ فیئر الیکشن کی جوائنٹ کمیٹی میں شامل مسلم لیگ ن کے رہنمائوں کا اجلاس ماڈل ٹائون میں ہوا جس میں مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف سے بھی مشاورت کی گئی۔ اجلاس کے شرکاء میں مشاہد حسین سید، مریم اورنگزیب، خواجہ محمد آصف، رانا تنویر حسین، زاہد حامد، خواجہ سعد رفیق و دیگر شامل تھے۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ اجلاس میں الیکشن کمش کے سامنے ہونے والے احتجاج، وفاقی صوبائی حکومت کے حوالے سے معاملات زیر غور آئے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رانا تنویر حسین نے کہا کہ آج بدھ کو اسلام آباد میں ایک بجے دوپہر تمام سیاسی جماعتیں دھاندلی کے خلاف بھرپور احتجاج کریں گی۔ مسلم لیگ (ن) کے تمام امیدواروں کو اسلام آباد پہنچنے کی ہدایت کر دی گئی ہے۔ پیپلز پارٹی اور ایم ایم اے دھاندلی کے خلاف مسلم لیگ (ن) کے ساتھ کھڑی ہیں۔ ہم نے ملک کی خدمت کی ہے نہ جانے کیوں نادیدہ قوتیں ہمارے پیچھے پڑ گئی ہیں۔ مریم اورنگزیب نے کہا کہ احتجاج کا دورانیہ کتنا ہو گا کچھ نہیں کیا جا سکتا، احتجاجی مظاہرہ سے مسلم لیگ (ن) سمیت پاکستان الائنس فار فری اینڈ فیئر الیکشن میں شامل جماعتیں شریک ہوں گی جن میں پیپلز پارٹی، ایم ایم اے سمیت دیگر جماعتیں شامل ہیں۔ احتجاجی مظاہرہ کے ذریعے تاریخی دھاندلی شدہ الیکشن میں عوام کا مینڈیٹ چوری کیا گیا اس پر احتجاج ریکارڈ کروائیں گے۔ ماضی میں ریڈ زون میں 126 دن کا دھرنا دیا گیا۔ سپریم کورٹ کی دیواروں پر گندے کپڑے لٹکائے گئے لیکن ہم ایسا نہیں کریں گے۔ متحدہ اپوزیشن نے الیکشن کمشن کے سامنے آج احتجاج کی تیاری مکمل کر لی ہے۔ پیپلز پارٹی سمیت تمام جماعتوں سے رابطے مکمل کر لئے، اپوزیشن جماعتوں کی قیادت اور ارکان آج دن 12 بجے کے بعد پارلیمنٹ ہاؤس پہنچیں گے، متحدہ اپوزیشن پارلیمنٹ سے الیکشن کمشن کے دفتر تک احتجاجی مارچ کرے گی۔ مشاہد حسین نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن کے سامنے احتجاج کریں گے۔ ایم ایم اے، قومی وطن پارٹی، اے این پی کی قیادت سے رابطے میں ہیں۔ پختونخواہ ملی عوامی پارٹی حاصل بزنحو اور دیگر جماعتوں سے بھی بات ہو گئی ہے، الیکشن کمیشن کے سامنے احتجاج کب تک ہو گا وہاں پہنچ کر فیصلہ کریں گے۔ پیپلز پارٹی کی قیادت سے سپیکر ایاز صادق رابطے میں ہیں۔ایم ایم اے نے مولانا اسد محمود کو ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی کیلئے امیدوار نامزد کر دیا ہے۔ اویس نورانی کے مطابق مولانا اسد محمود اپوزیشن کے متفقہ امیدوار ہوں گے۔ اسد محمود کی نامزدگی کا فیصلہ مولانا فضل الرحمن کی زیرصدارت اجلاس میں ہوا۔ 16رکنی جوائنٹ ایکشن کمیٹی کا اجلاس کل (جمعرات کو) اسلام آباد میں طلب کرلیا گیا۔ اجلاس پارلیمنٹ ہائوس میں متوقع ہے۔ وزیراعظم، سپیکر قومی اسمبلی اور ڈپٹی سپیکر کے انتخابات میں اتحاد کے امیدواروں کے ناموں کا اعلان کیا جائے گا۔اپوزیشن احتجاج سے متعلق اسلام آباد پولیس نے سکیورٹی کی حکمت عملی ترتیب دیدی ہے جس کے تحت الیکشن کمشن تک صرف ممبران پارلیمنٹ کو جانے کی اجازت ہو گی۔ اس ضمن میں ذرائع نے بتایا کہ سیاس جماعتوں کے کارکنوں کو ریڈ زون میں داخل نہیں ہونے دیا جائے گا۔ ریڈ زون کو محفوظ بنانے کیلئے پولیس کے 500 اہلکار تعینات ہونگے۔اسد محمود مولانا فضل الرحمن کے صاحبزادے ہیں اور ان دنوں اپنے داد مولانا مفتی محمود مرحوم کی جامعہ قاسم العلوم ملتان میں مسند سنبھال رکھی ہے، اسد محمود این اے 37ٹانک سے متحدہ مجلس عمل کے ٹکٹ پر رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے ہیں وہ قومی اسمبلی کے سب سے کم ترین رکن ہیں۔فضل الرحمن نے کہا ہے کہ اپوزیشن جماعتوں نے متفقہ طور پر الیکشن نتائج مسترد کئے۔ الیکشن کمشن اپنی ناکامی پر استعفیٰ دے۔ سکیورٹی خدشات کے پیش نظر پشاور صوبائی الیکشن کمشن کے دفتر کے باہر احتجاج کرنے پر پابندی عائد کردی گئی ہے جبکہ ضلعی الیکشن کمشن کے دفاتر کی سکیورٹی کے لئے خیبر پی کے پولیس سے رابطہ کیا گیا ہے۔ اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے 9اگست کو الیکشن کمشن کے گھیرائو کے اعلان کے بعد گزشتہ روز قانون نافذکرنے والے اداروں نے صوبائی الیکشن کمشن اور ورسک روڈ پرواقع ضلعی الیکشن کمشن کے دفاتر کا دورہ کیا۔
انتخابی نتائج ، اپوزیشن اتحاد آج الیکشن کمشن آفس اسلام آباد کے سامنے احتجاج کرے گا
Aug 08, 2018