9 حلقوں کا نتیجہ رکنے سے وزیراعظم ، سپیکر ، ڈپٹی کے انتخابات بے یقینی کا شکار

اسلام آباد (محمد نواز رضا /وقائع نگار خصوصی) الیکشن کمشن کی جانب سے قومی اسمبلی کے 9 حلقوں کے نوٹیفکیشن روک دینے سے وزارت عظمٰی، سپیکر اور ڈپٹی سپیکر کے انتخاب کے انعقاد کے بارے میں ’’غیر یقینی صورتحال‘‘ پیدا ہوگئی ہے۔ تحریک انصاف کی قیادت نے اس صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا ہے اور سپریم کورٹ سے مداخلت کی اپیل کی ہے۔ عمران خان کے دو حلقوں کے انتخابات روک لئے گئے ہیں جبکہ 3حلقوں کے انتخابات کے بارے میں مشروط نوٹیفکیشن جاری کرکے ان کے سرپر ’’نااہلی‘‘ کی تلوار لٹکادی گئی ہے۔ تاحال وزارت عظمٰی، سپیکر اور ڈپٹی سپیکر کے مناصب کیلئے نمبر گیم پورا ہوتی دکھائی نہیں دیتی۔ 9حلقوں کے نوٹیفکیشن روک دینے سے جہاں اپوزیشن جماعتوں کو نقصان ہوا ہے وہاں تحریک انصاف کو بھی ناقابل تلافی نقصان پہنچا ہے چونکہ تحریک انصاف کو پارلیمنٹ میں دو تہائی اکثریت حاصل نہیں ہوئی۔ لہٰذا انہیں قومی اسمبلی میں اپنی اکثریت حاصل کرنے کیلئے آزاد اور چھوٹے پارلیمانی گروپوں کی حمایت حاصل کرنا پڑی۔ قومی اسمبلی کی نشستیں خالی ہونے اور 9حلقوں کے نوٹیفکیشن جاری نہ ہونے سے وزارت عظمٰی، سپیکر اور ڈپٹی سپیکر کے امیدواروں کو مطلوبہ تعداد ووٹ نہ ملنے کے خطرہ کے پیش نظر ان نشستوں پر کچھ دنوں کیلئے انتخاب ملتوی ہو سکتا ہے۔ ذرائع کے مطابق تحریک انصاف تمام ارکان کے نوٹیفکیشن کے اجراء کیلئے کوششیں کررہی ہے۔ دوسری طرف اپوزیشن موجودہ صورتحال میں مطمئن دکھائی دیتی ہے اور وہ سرپرائز دینے کیلئے کوشاں نظر آتی ہے۔ الیکشن کمشن نے قومی اسمبلی کے نومنتخب ارکان کی 14 اگست 2018کو حلف برداری کا انتظام کررکھا ہے۔ وزیراعظم، سپیکر اور ڈپٹی سپیکر کے انتخاب کی حتمی تاریخوں میں ارکان کی تعداد کو پیش نظر رکھ کر تبدیلی ہوسکتی ہے۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...