لاہور (خصوصی نامہ نگار)پاکستان تحریک انصاف کی پنجاب اسمبلی کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس آج دوپہر دو بجے اسلام آباد کے ہوٹل میں طلب کر لیا گیا، اجلاس میں میں نو منتخب ارکان پنجاب اسمبلی کو شرکت کو یقینی بنانے کی خصوصی ہدایت کی گئی ہے۔گزشتہ روز پشاور میں ارکان کے اجلاس میں وزیراعلیٰ کے نام کا اعلان نہ ہونے کے بعد امکان ہے کہ آج پنجاب اسمبلی کے نومنتخب ارکان کے اجلاس کے بعد بھی وزیراعلیٰ پنجاب کے نام کے اعلان کا امکان نہیں، دونوں صوبوں میں تحریک انصاف کا کپتان کون ہوگا اس کاحتمی فیصلہ تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان ہی کریں گے، پنجاب میں پارٹی کے اندر شاہ محمود قریشی اور جہانگیر ترین کے گروپوں کی باہمی چپقلش اور وزیراعلیٰ کے لئے دونوں گروپوں کی جانب سے کنویسنگ کے باعث عمران خان ابھی تک امیدوار کے نام کا اعلان کرنے سے گریزاں ہیں۔ پنجاب میں وزیراعلیٰ کے لئے ابھی تک عبدالعلیم خان، راجہ یاسر چکوال، میاں اسلم اقبال، میاں محمود الرشید، سبطین خان اور ڈاکٹر یاسمین راشدکے نام زیربحث ہیں جبکہ شاہ محمود قریشی بھی وزیراعلیٰ کے امیدوار ہیں اور ضمنی الیکشن میں کامیاب ہوکر پنجاب اسمبلی کے ایوان میں آنا چاہتے ہیں، اسی صورتحال کے پیش نظر عمران خان عین موقع پر ہی پنجاب میں اپنی صوبائی ٹیم کے کپتان کا اعلان کریں گے۔ تحریک انصاف میں اندرونی اختلافات، گروہ بندی اور پنجاب میں وزارت اعلیٰ کیلئے مناسب امیدوار نہ ملنے کے باعث عمران خان پراسرار طور پر خاموش ہیں۔ تحریک انصاف نے آج پنجاب پارلیمانی پارٹی کا اجلاس طلب کیا ہے اور اس بات کے امکانات کم ہیں کہ عمران خان کسی کو پنجاب کا وزیراعلیٰ مقرر کریں۔ تحریک انصاف کے چیئرمین نے بنی گالہ میں اس سلسلے میں کئی اجلاس کئے لیکن ایشو حل نہ ہو سکا اور خیبر پی کے میں وزارت اعلیٰ کے لئے نامزدگی بھی ایسا ہی مسئلہ ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے ایسا اشارہ مل رہا ہے کہ عمران خان ان ایشوز کی وجہ سے پریشان ہیں۔