کراچی ( رپورٹ: سید شعیب شاہ رم) نیب نے سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان کے سابق چیئرمین شوکت حسین کی تعیناتی کے خلاف تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے، نیب ذرائع کے مطابق سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے اپنی حکومت کے آخری دنوں میں شوکت حسین عباسی کو چیئرمین ایس ای سی پی تعینات کیا اور یہ تعیناتی میرٹ کے خلاف اور ذاتی تعلقات کی بنیاد پر کی گئی، اور طاہر محمود کا نوٹیفیکیشن منسوخ کروا کے شوکت حسین کو چیئرمین مین تعینات کر دیا گیا تھا۔نیب ذرائع کا کہنا ہے کہ شوکت عباسی کو 11 مئی 2018 کو چیئرمین ایس ای سی پی تعینات کیا گیا، جب کہ وہ چیئرمین کی اہلیت پر پورا نہیں اترتے تھے اور اس عہدے کے لئے شارٹ لسٹ بھی نہیں ہو ئے تھے، اس کے بعد خاقان عباسی کے دور میں شوکت حسین کو 6 ماہ میں 3 بار ترقی دی گئی۔ جب کہ وزیراعظم عمران خان نے گزشتہ برس اکتوبر میں شوکت حسین عباسی کو چیئرمین کے عہدے سے برخاست کر دیا تھا۔نیب نے سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ (ن) کے سینئر نائب صدر شاہد خاقان عباسی کے خلاف بھی اختیارات کے ناجائز استعمال پر نئی تحقیقات شروع کردی ہے، اور اس حوالے سے نیب نے وزارت خزانہ سے تمام ریکارڈ حاصل کر لیا ہے۔