اسلام آباد ( عبداللہ شاد - خبر نگار خصوصی) بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے بھرپور طریقے سے ہندو زعفرانی رنگ میں رنگنے کا فیصلہ کر لیاہے، یوں تو انھوں نے آر ایس ایس کے رکن کی حیثیت سے ہی ہندو راشٹر اور رام راجیے کے قیام کو اپنا نصب العین بنا رکھا ہے، مگر اب وہ اپنی ظاہری وضع قطع بھی روایتی ہندو سادھوئوں جیسی بنانے کی کوشش کر رہے ہیں، لداخ میں چین کے ہاتھوں بننے والی درگت کے بعد انھوں نے فیصلہ کیا کہ اگر آنے والے انتخابات میں کامیابی درج کرانی ہے تو ہندوستان بھر کے ہندو ووٹ کو اپنی جانب متوجہ کرنا پڑے گا، یاد رہے کہ ہندوستان میں بدستور ایک ہندو ووٹ بینک موجود ہے جو کانگرس اور علاقائی جماعتوں کو ووٹ دیتا ہے۔ زعفرانی رنگ میں رنگنے کیلئے نریندر مودی نے داڑھی اور سر کے بالوں کو ہندو سادھوئوں کی مانند مخصوص بے ڈھنگے انداز میں بڑھانے کا عمل جاری کر رکھا ہے، رام مندر کی بھومی پوجن سمیت کئی نمایاں تقاریب میں موصوف بھگوا ’’زعفرانی رنگ‘‘ کے کپڑے پہنے ہوئے نظر آئے۔ کچھ بھارتی حلقوںکا خیال ہے کہ غالباً موصوف ذہنی دبائو اور ڈپریشن کا شکار ہیں اس لئے انھوں نے ایسا حلیہ اختیار کیا ہوا ہے۔ رام مندر کی بھومی پوجن تقریب کے دوران بھی مودی نے زمین پر اوندھے منہ لیٹ پر ہاتھ پوجا کے انداز میں بلند کئے رکھے جس سے ان کا پوز انتہائی مضحکہ خیز بن گیا، یہ قدیم ہندو روایات کے مطابق پوجا کا طریقہ مانا جاتا ہے، آنے والے دنوں میں بھارت میں مزید مسلم کش فسادات کا خدشہ بھی بدرجہ اتم موجود ہے کیونکہ مودی سرکار کو اس وقت اپنی گرتی مقبولیت کو سہارا دینے کیلئے کسی نئے معاملے کی ضرورت ہے۔