لاہور ( معین اظہر سے ) وزیراعلیٰ پنجاب نے تمام محکموں کے سربراہوں کو غیر ضروری سمریاں بھجوانے، نوٹ فار چیف منسٹر بھجوانے، اور ایسے تمام کام جو قانون کے مطابق ہیں اور اتھارٹی براہ راست وہ کام خود کر سکتی ہے اس پر وزیراعلیٰ کی اجازت لینے کے لئے وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ کو سرکاری کاغذات بھجوانے سے روک دیا ہے۔ محکمہ سروسز جنرل ایڈمنسٹریشن نے تمام صوبائی محکموں کے سربراہوں کو لیٹر جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب کی طرف سے بار بار ہدایات جاری کی گئی ہیں گزشتہ سال دسمبر، پھر جنوری، اور پھر مئی میں بھی ہدایات جاری کی گئی تھیں کہ وزیراعلیٰ پنجاب کی منظوری کے لئے غیر ضروری سمریاں، رپورٹس، اور سرکاری فائلیں نہ بھجوائے جائیں لیکن محکمے اس پر عمل نہیں کر رہے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب کو نیب کی طرف سے نوٹس جاری ہونے اور طلبی کے بعد وزیراعلیٰ کی طرف سے ایسے تمام کام جو کوئی اتھارٹی اپنے طور پر سرانجام دے سکتی ہے اس کی منظوری کے لئے کیس وزیر اعلیٰ پنجاب کو بھجوانے پر پابندی عائد کر دی ہے۔ ذرائع کے مطابق وزیر اعلی پنجاب نے سی ایم سیکرٹریٹ کے عملے کو بھی روک دیا ہے کہ وہ ایسی سمریاں ، سرکاری نوٹ، یا رپورٹ وصول نہ کریں جو غیر متلقہ یا غیر ضروری ہوں۔ محکمہ سروسز جنرل ایڈمنسٹریشن کی طرف سے جو احکامات جاری کئے گئے ہیں اس میں کہا گیا ہے مشاہدے میں آیا ہے کہ ایسی سمریاں بھی وزیراعلی کو بھجوائی جارہی ہیں جس میں قانون کے مطابق وزیر اعلی پنجاب کے احکامات کی ضرورت نہیں ہوتی ہے۔ اتھارٹی ایسے کاموں پر خود فیصلہ کر سکتی ہے اس لئے وزیراعلیٰ نے احکامات دیئے ہیں کہ صرف وہی سمریاں وزیر اعلی پنجاب کو بھجوائی جائیں جس میں قانون کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب کی منظوری کی ضرورت ہوتی ہے۔ یا وزیراعلیٰ پنجاب کی بھی مسئلہ پر سمری بھجوانے کا کہیں وہ سمریاں وزیراعلیٰ پنجاب کو بھجوائی جائیں۔ رولز آف بزنس 2011 کے تحت ایسے ایشو جس سے وزیر اعلی پنجاب سے منظوری لینی ہو ان سمریوں کو صرف وزیر اعلی سیکرٹریٹ کو بھجوایا جائے ۔