اسلام آباد/ کابل/ واشنگٹن (سٹاف رپورٹر/ نوائے وقت رپورٹ) وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو سے ٹیلیفون پر رابطہ کیا اوران سے دو طرفہ تعلقات، خطے میں امن و استحکام کیلئے کی جانے والی کاوشوں سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا۔دفتر خارجہ کے مطابق شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان امریکہ کے ساتھ دو طرفہ تعلقات کو خصوصی اہمیت دیتا ہے ،دونوں ممالک کی قیادت پاک امریکہ تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کیلئے پر عزم ہے ۔ خطے میں قیام امن کی کاوشوں میں پاکستان اور امریکہ اتحادی ہیں ۔وزیر خارجہ نے امریکی وزیر خارجہ کو بھارت کی جانب سے مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں اور نفرت انگیز پالیسیوں سے آگاہ کیا۔وزیر خارجہ نے کہا کہ کہ 5اگست کو بھارتی یکطرفہ غیر قانونی اقدامات کو ایک سال مکمل ہوا اور اسی دن اقوام متحدہ سیکورٹی کونسل میں کشمیر سے متعلق مباحثے کے انعقاد نے ایک بار پھر کشمیر کی متنازعہ حیثیت کو واضح کر دیا،وزیر خارجہ نے 5 اگست کو اقوام متحدہ سلامتی کونسل میں کشمیر سے متعلقہ مباحثے میں امریکہ کی شرکت پر، امریکی وزیر خارجہ کا شکریہ ادا کیا ،ہمیں قوی امید ہے کہ کشمیریوںپر ڈھائے جانے والے مظالم کی طرف عالمی برادری کی توجہ سے، مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ سیکورٹی کونسل کی قراردادوں اور نہتے کشمیریوں کی امنگوں کے مطابق حل کرنے میں مدد ملے گی۔دونوں وزرائے خارجہ کے مابین افغانستان میں قیام امن کی کاوشوں کے حوالے سے بھی تبادلہ ء خیال ہوا ۔شاہ محمود نے کہا کہ پاکستان افغانستان کے مسئلے کے مستقل سیاسی حل کیلئے کی جانے مصالحانہ کوششوں میں اپنی معاونت جاری رکھے گا۔ وزیر خارجہ نے "افغان امن عمل" کو کامیابی سے ہمکنار کرنے کیلئے بین الاافغان مذاکرات کے جلد انعقاد پر زور دیا اور کہا کہ لویا جرگہ کے انعقاد سے بین الافغان مذاکرات کی راہ ہموار ہو گی ۔وزیر خارجہ نے کرونا وبا کے دوران امریکہ کی جانب سے پاکستان کی مدد اور معاونت پر امریکی وزیر خارجہ کا شکریہ ادا کیا ، وزیر خارجہ نے اپنے امریکی ہم منصب کو بتایا کہ پاکستان میں سمارٹ لاک ڈاؤن کے باعث کرونا وبا کی شرح میں بتدریج کمی آ رہی ہے اور معاشی سرگرمیوں کا دوبارہ آغاز ہو رہا ہے۔ علاوہ ازیں چیئرمین پارلیمانی کمیٹی برائے کشمیر شہریار آفریدی نے گزشتہ روز وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی سے ملاقات کی۔مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس موقع پر شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بھارت کی پر زور مخالفت کے باوجود، پانچ دہائیوں کے بعد سلامتی کونسل میں مسئلہ کشمیر کا تیسری مرتبہ زیر بحث آنا ہماری اہم سفارتی کامیابی ہے ۔بین الاقوامی میڈیا، انسانی حقوق کی عالمی تنظیمیں بھارتی انسانی حقوق کی مسلسل خلاف ورزیوں پر سراپا احتجاج ہیں ۔کشمیرکمیٹی کے چیئرمین شہریارآفریدی نے، بہترین خارجہ پالیسی اپناتے ہوئے، کشمیرکامقدمہ عالمی سطح پر موثرانداز میں پیش کرنے اورمقبوضہ وادی میں جاری مظالم پرعالمی برادری کی توجہ مبذول کروانے پر وزیر خارجہ کو مبارکباد پیش کی۔ وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کا لبنان کے ہم منصب شربیل واہبہ سے بھی ٹیلیفون پر رابطہ کیا۔بیروت میں ہونے والے حالیہ دھماکوں اور اس المناک سانحہ کے حوالے سے تفصیلی تبادلہ ئ خیال اور اس سانحہ میں ہونے والے کثیر جانی و مالی نقصان پر افسوس کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اس مشکل گھڑی میں اپنے لبنانی بھائیوں کے ساتھ کھڑا ہے ۔وزیر خارجہ نے اپنے لبنانی ہم منصب کو بتایا کہ جذبہ ء خیر سگالی کے تحت پاکستان کی طرف سے ادویات اور خوراک کا عطیہ روانہ کر دیا گیا ہے جو آج شام تک لبنان پہنچ جائے گا۔اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی فردوس شمیم نقوی کی سربراہی میں تحریک انصاف کے سندھ سے اراکین اسمبلی کے وفد نے وزارت خارجہ میں وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی سے ملاقات کی۔ملاقات میں سندھ کے تنظیمی و سیاسی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ممبران صوبائی اسمبلی سندھ سدرہ عمران، بلال غفار، عمران شاہ، سنجے گنجوانی بھی شامل تھے۔ اس موقع پر موجود دوسری طرف کابل میں400 طالبان قیدیوں کی رہائی سے متعلق 3 روزہ جرگہ شروع ہو گیاجبکہ صدر محمد اشرف غنی نے کہاہے طالبان کے 400 مخصوص قیدیوں پر سنگین نوعیت کے جرائم کے الزامات ہیں اور ان قیدیوں کی رہائی کے فیصلے کے اختیاران کے پاس نہیں افغان صدر نے کہا طالبان کے 400 مخصوص قیدیوںکو رہا نہ کیا گیا تو طالبان نہ صرف جنگ جاری رکھیں گے بلکہ اس میں شدت لائیں گے لیکن طالبان کی رہائی قوم کے ساتھ مشاورت کے بغیر ناممکن ہے۔ انہوں نے کہا طالبان 400 قیدیوں کی رہائی کے بعد تین دن کے اندر براہ راست مذاکرات کا عندیہ دے چکے ہیں ، کابل میں ہونے والے لویا جرگہ میں 700 خواتین سمیت 3200 نمائندے شریک ہیں۔دوسری جانب ضلعی گورنر کے نائب قدرت اللہ صافی نے بتایا ضلع خان آباد کے علاقہ آرجل میں طالبان نے ایک سکیورٹی چوکی پر حملہ کرنے کی کوشش کی اور حکومت نواز ملیشیا نے فائرنگ کر کے 4 باغیوں کو موقع پر ہی ہلاک کر دیا۔علاوہ ازیںامریکی وزیر خارجہ پومپیو نے جرگہ کے حوالے سے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ لویا جرگہ طالبان قیدیوںکے حوالے سے فیصلہ کرے۔