لاہور/ اسلام آباد (نیوز رپورٹر/ وقائع نگارخصوصی) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ راوی سٹی اسلام آباد کے بعد پاکستان کا دوسرا منصوبہ بندی والا شہر ہے جس میں 13شہر آباد ہوں گے جبکہ ایک کلومیٹر وسیع اور 46کلومیٹر لمبی جھیل بھی اس میں شامل ہوگی۔ مذکورہ پراجیکٹ 1لاکھ 10ہزار ایکڑ پر محیط ہو گا جسے آلودگی سے پاک کرنے کیلئے 60لاکھ پودے لگائے جائیں گے جبکہ شہر کے گندے نالوں کے پانی کو ٹریٹ کر کے دریا میں چھوڑا جائے گا جس سے پانی کی زیر زمین سطح بلند ہو گی۔ دو سال بہت مشکل سے گزارے ہیں۔ ملک تباہ شدہ حال میں ملا جسے چلانا ہمارے لئے بڑے معرکہ سے کم نہ تھا۔ جب بھی کوئی ملکی مسئلہ درپیش آتا تو این آر او مانگنے والے شور شرابہ شروع کردیتے۔ کرونا کے خاتمہ کیلئے سب نے محنت کی اور اللہ تعالی نے ہمیں اس عذاب سے بچا لیا جبکہ انسان کا کام کوشش کرنا ہے۔ اب اگر ہم نے احتیاط نہ کی تو یہ نا شکری ہو گی۔ ہر مشکل کے بعد آسانی ہوتی ہے اور اب پاکستان پر وہ وقت آچکا ہے جس کے ہم نے وعدے کئے تھے ان کو پایہ تکمیل تک پہنچاسکیں۔ لاہور باغوں اور پھولوں کا شہر کہلاتا تھا جس کی خوبصورتی اور حسن اس شہر کو دوبالا کرتا تھا اور لوگ نلکوں سے اس وقت میٹھا پانی پیتے تھے، آلودگی کا کوئی تصور نہیں تھا، لوگ صاف ستھرے شہر میں صحت مند زندگی گزار رہے تھے پھر آہستہ آہستہ شہر پھیلتا گیا۔ آبادی بڑھتی گئی اور آلودگی اور گندگی نے باغوں اور خوبصورتی کی جگہ لے لی۔ پانی نیچے چلا گیا جبکہ پچھلے 15سال سے پانی 8سو فٹ نیچے جا چکا ہے۔ آبادی کے پھیلائو کے باعث پہلی بار ہمیں گندم کی کمی کا سامنا کرنا پڑا اور لاہور آہستہ آہستہ تبدیل ہو گیا۔ وہ شاہدرہ کے علاقہ میں ’’راوی ریور فرنٹ اربن ڈویلپمنٹ پراجیکٹ‘‘ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ وفاقی وزیر اطلاعات شبلی فراز، وزیر اعلی پنجاب سردار عثمان بزدار، وفاقی وزیر حماد اظہر، شہزاد اکبر، چیئرمین راوی پراجیکٹ راشد عزیز، وفاقی و صوبائی وزرائ، ممبران قومی و صوبائی اسمبلی بھی اس موقع پر موجود تھے۔ وزیر اعظم نے منصوبہ کا باقاعدہ افتتاح بھی کیا۔ وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ دریا ئے راوی اپنی خوبصورتی میں اپنی مثال آپ تھا جو اب سکڑ کر سیوریج نالہ بن چکا ہے۔ ہماری حکومت نے مشکل منصوبہ ’’راوی ریور فرنٹ اربن ڈویلپمنٹ پراجیکٹ‘‘ کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کا بیڑا اٹھا لیا ہے۔ یہ پراجیکٹ لاہور کو بچانے کا منصوبہ ہے۔ اس سے زیر زمین پانی کی سطح بلند ہوگی اور آنے والے دنوں میں لاہور کو کراچی جیسے خطرناک مسائل کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ اس وقت ضرورت ہے کہ ایک ایسا شہر بنایا جائے جو جدید طرز کا ہو، جس میں تمام سہولیات موجود ہوں اور وہ منصوبہ بندی کے تحت بنایا جائے۔ راوی سٹی لاہور کو بچانے کا 50ہزار ارب روپے کا منصوبہ ہے جس میں پرائیوٹ پارٹنر شپ بھی شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ اوورسیز پاکستانی جن کا ہمیشہ پاکستان پر شکوہ رہتا ہے یہ ان کے لئے بہتر کارگر منصوبہ ہوگا۔ انہیں چاہیے کہ وہ اس میں سرمایہ کاری کریں۔ وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ اس منصوبے سے پاکستان میں سرمایہ آئے گا اور ملک خوشحال ہو گا جبکہ اس پیسے سے ہم اپنے اوپر واجب الادا قرضے کو بھی اتار سکیں گے۔ اس منصوبے سے آنے والے سرمایہ کو صحت‘ تعلیم اور احساس پروگرام کے ذریعے غریب عوام پر خرچ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک مشکل منصوبہ ہے جس کیلئے بڑی محنت درکار ہے اور یقیناً مشکلات بھی آئیں گی۔ اگر یہ منصوبہ اتنا آسان ہو تا تو 2004سے گزشتہ دور تک کی حکومتیں اس کو بنا چکی ہوتیں جبکہ سابق حکمرانوں نے اورنج لائن، میٹرو بس چلا کر 28ارب روپے کی سالانہ سبسڈیز دیں جس سے ملک مقروض ہوتا چلا گیا۔ جبکہ راوی سٹی پراجیکٹ سے ملک میں پیسہ آئے گا اور ملک خوشحال ہو گا۔ نیا پاکستان ہائوسنگ پراجیکٹ اور دیگر رفاہی منصوبے بھی چلتے رہیں گے۔ نجی ٹی کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ میں نے اب پیچھے مڑ کر نہیں دیکھنا کیوں کہ میں نے ساری کشتیاں جلا دی ہیں۔ حکومت نے 2 سال بہت مشکل سے گزارے، ملک کو ڈیفالٹ ہونے سے بچایا۔ کچھ لوگ کہتے تھے کہ این آر او دیں تو مسئلہ کشمیر اور قانون سازی میں ساتھ دیں گے۔ تاہم اب آگے بڑھنے کا وقت آ گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ لاہور کو بچانا ہے تو راوی منصوبہ بنانا ہوگا۔ یہ منصوبہ نہ بنا تو لاہور کا حال کراچی جیسا ہو جائے گا۔ سیوریج کا پانی صاف کرکے راوی میں ڈالا جائے گا۔ راوی کے پاس بننے والے شہر کی عمارتیں اونچی بنائیں گے۔ اس منصوبے پر 50 ہزار ارب روپے لاگت آئے گی۔ اس منصوبے میں اوورسیز پاکستانیوں کو سرمایہ کاری کیلئے بڑے مواقع دیئے جائیں گے۔ راوی اربن پراجیکٹ میں لوگوں کو روزگار ملے گا۔ کنسٹرکشن کے ساتھ مزید 40 صنعتیں چلیں گی۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ یہ اسلام آباد کے بعد دوسرا منصوبہ ہوگا جہاں نیا شہر بننے جا رہا ہے۔ اس منصوبے کی کارکردگی کا خود جائزہ لوں گا۔ نئے بننے والے شہر کے اردگرد 60 لاکھ درخت اگائے جائیں گے۔ ادھر وزیراعظم عمران خان نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پنجاب میں نچلی سطح پر بہت زیادہ کرپشن ہے۔ جو افسر بھی ملوث ہوگا، نوکری سے فارغ کر دیا جائے گا۔ انہوں نے پولیس اور پٹوار کلچر ختم کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پولیس اور بیوروکریٹس کو بہت زیادہ الاؤنسز دیئے، تنخواہوں بھی بہتر کر دیں، اب رزلٹ دیں۔ تفصیل کے مطابق لاہور میں وزیراعظم عمران خان کے زیر صدارت ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس ہوا جس میں پنجاب بیوروکریسی اور پولیس افسران نے شرکت کی۔ وزیراعظم کا دوران خطاب کہنا تھا کہ جو غلط کام یا کرپشن کرے گا، اس پولیس افسر اور بیوروکریٹ کو فارغ کیا جائے گا۔ صوبہ پنجاب میں نچلی سطح پر بہت کرپشن ہے، جسے ہر جگہ سے ختم ہونا چاہیے۔ انہوں نے حکم دیا کہ پنجاب میں تھانہ کلچر کو تبدیل جبکہ پولیس اور پٹوار کلچر سے کرپشن کو ختم کیا جائے۔ پنجاب کے تھانوں کے معاملات کو بہتر بنائیں۔ ہم نے پولیس اور بیوروکریٹس کو بہت الاؤنسز دیئے، تنخواہیں بھی بہتر کر دیں، اب رزلٹ دیں۔ بیوروکریسی کو جو ٹاسک دیئے، اس پر عملدرآمد کرنا چاہیے۔ وزیراعظم نے بیوروکریسی اور پولیس افسران کو حکم دیا کہ لوگوں کیساتھ اچھے سلوک سے پیش آئیں، عوام کو جتنا ہو سکے ریلیف دیں۔ انہوں نے کرونا وائرس کیخلاف زبردست اقدام پر پنجاب حکومت اور بیوروکریسی کی تعریف کی۔ اس سے قبل وزیراعظم جب ایک روزہ دورے پر لاہور پہنچے، ان سے وزیراعلیٰ پنجاب نے ملاقات کی۔ عثمان بزدار نے کرونا کی صورت حال اور ہاؤسنگ پراجیکٹس سے متعلق بریفنگ دی۔ عمران خان نے ہدایت کی کہ پنجاب میں ترقیاتی کاموں کو مزید تیز کیا جائے۔ عمران خان نے قومی رابطہ کمیٹی برائے ہاؤسنگ و تعمیرات اجلاس کی صدارت بھی کی۔ وزیراعلیٰ نے عمران خان کو ریور راوی فرنٹ اتھارٹی کے بارے میں بھی آگاہ کیا۔ وزیراعظم نے ریور راوی فرنٹ اتھارٹی کے اقدام کو سراہا۔ وزیراعظم عمران خان سے وزیر قانون پنجاب راجہ بشارت اور دیگر حکومتی افراد نے ملاقات کی۔ وزیراعظم نے پنجاب میں اتحادی جماعتوں کے مسائل پر رپورٹ طلب کر لی۔ راجہ بشارت نے وزیراعظم کو پنجاب میں اتحادیوں کے تحفظات سے بھی آگاہ کیا۔ وزیراعظم نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت نے سمارٹ لاک ڈاؤن پر زبردست عملدرآمد کرایا۔ حکومتی اقدامات کے باعث کرونا کیسز ختم ہو رہے ہیں۔ عوام کو ایس او پیز پر عملدآمد کرنا ہوگا۔ وزیراعظم عران خان سے گورنر پنجاب چودھری سرور نے بھی ملاقات کی۔ سیاسی اور حکومتی امور سمیت دیگر معاملات پر بات چیت کی گئی۔ وزیراعظم نے کہا کہ حکومت اداروں کی مضبوطی کیلئے کام کر رہی ہے۔ مزید برآں وزیراعظم عمران خان نے اپنے ٹویٹ میں کہا ہے کہ دریائے راوی کے کنارے شہر کا سنگ بنیاد رکھ کر خوشی ہو رہی ہے۔ یہ ہمارے میگا پراجیکٹس کی تاریخ کا بڑا منصوبہ ہے۔ منصوبہ لاہور کا پھیلاؤ روکے گا۔ منصوبہ دریائے راوی کو سیوریج نالہ بننے سے بچائے گا۔
اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ یکساں نصاب تعلیم سے ہی معاشرے میں امتیازی سلوک ختم کیا جا سکتا ہے، تعلیم کے ذریعے ہی اصل ترقی ممکن ہے، سکولوں میں سہولیات مہیا کی جائیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے صوبہ پنجاب کے تعلیمی نظام میں اصلاحات کے حوالے سے جائزہ اجلاس کی صدرات کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں وفاقی وزیر تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت شفقت محمود، وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر شبلی فراز، وفاقی وزیر صنعت و پیداوار حماد اظہر، مشیر داخلہ مرزا شہزاد اکبر، وزیراعلی پنجاب سردار عثمان بزدار، صوبائی وزیر تعلیم مراد راس، صوبائی وزیر خزانہ مخدوم ہاشم جواں بخت، صوبائی وزیر اطلاعات فیاض الحسن چوہان، چیف سیکرٹری پنجاب اور سینئیر افسران نے شرکت کی۔ صوبائی وزیر تعلیم مراد راس نے اجلاس کو صوبہ پنجاب کے تعلیمی نظام میں اصلاحات اور نئے منصوبوں کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی۔ وزیر اعظم نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کے تعلیم ہی کے ذریعے اصل ترقی ممکن ہے۔ وزیر اعظم نے صوبہ پنجاب کی طرف سے اساتذہ کی ٹریننگ، یکساں نظام تعلیم کے لیے اقدامات اور متعلقہ قانونی اصلاحات کو سراہا۔ وزیر اعظم نے سکولوں میں سہولیات مہیا کرنے کی خاص تاکید کی۔ وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کے یکساں نظام تعلیم سے ہی معاشرے میں امتیازی سلوک کو ختم کیا جا سکتا ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے گھروں کی تعمیرمیں سرمایہ کاروں کو ترغیب دینے کے لیے جامع پلان مرتب کرنے کی ہدایت کردی۔ جمعہ کو وزیراعظم کی زیر صدارت قومی رابطہ کمیٹی برائے ہاؤسنگ و تعمیرات کا اجلاس ہوا۔ خیبر پی کے، سندھ، بلوچستان، آزاد جموں و کشمیر اور گلگت بلتستان کے چیف سیکرٹریز نے بھی ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔ چیف سیکریٹری سندھ اور خیبر پی کے نے عوامی سہولت کے لیے قائم کردہ ون ونڈو آن لائن پورٹل کے اجرا کے حوالے سے بریفنگ دی۔