ملتان (سپیشل رپورٹر) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے زیر اہتمام شہید قائد عارف حسین الحسینی کی 32ویں برسی کے سلسلے میں بین الاقوامی رائے ولایت و شہدائے وطن و کشمیرکانفرنس جامعہ شہید مطہری میں منعقد ہوئی۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ مسئلہ کشمیر پر عالم اسلام کی طرف سے دو ٹوک موقف اختیار کرنے کاوقت آگیا ہے۔امت مسلمہ کواپناسکوت توڑ کر بھارتی مظالم کے خلاف آواز بلند کرنا ہوگی۔مسلمانوں کے خلاف عالمی استعماری قوتوں کا ایجنڈا واضح ہو چکا ہے۔طاغوت کو شکست دینے کے لیے مسلمانوں کا سب سے موثر ہتھیار ان کا اتحادواخوت ہے۔ ایک دوسرے کے عقائد کا احترام کر کے دشمنوں کے ناپاک عزائم کو خاک میں ملایا جا سکتا ہے۔مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم کشمیر،شام،فلسطین اور یمن سمیت دنیا بھرکے مظلومین کے ساتھ ہیں۔مودی حکومت کی نہتے کشمیریوں پر ظلم و بربریت بنیادی انسانی حقوق کی تذلیل اورقابل مذمت ہے۔انہوں نے کراچی میں جماعت اسلامی کی کشمیر ریلی پر کریکر دھماکے کی مذمت بھی کی۔دیگر مقررین نے کہا کہ اہلسنت برادران کی عزت وتکریم ہمیں اپنی عزت و تکریم کی طرح عزیز ہے۔جس طرح قیام پاکستان کے لیے شیعہ سنی برادران نے مل کر جدوجہد کی اسی طرح ارض پاک کی سالمیت وبقا کے لیے بھی ہم نے مل کر رہنا ہے۔شہید قائدعارف حسینی کے فرزند حسین حسینی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شہید قائد کے افکار کو زندہ رکھنے کی ضرورت ہے۔شہید سے تجدید عہد کرتے ہیں کہ کشمیر،فلسطین اور دنیا بھر کے مظلومین کی حمایت ہر حال میں جاری رکھیں گے۔