حکومت کو فیٹف معاملےمیں تعاون پراین آراوکاالزام لگاتےشرم آنی چاہیے: احسن اقبال

حکومت اور اپوزیشن رہنمائوں کے مابین تنقید کا نہ رکنے والا سلسلہ جاری ہے اور اس حوالے سے  مسلم لیگ ن ، پیپلز پارٹی سمیت دیگر جماعتیں اپنا اپنا مورچہ سنبھالے ہوئے ہیں ۔ کوئی بھی رہنما کسی بھی موقع پر تنقید اور ٹھٹہ اڑانے کا کوئی بھی موقع خالی جانے نہیں دیتا اور یوں سلسلہ دراز ہوتا جار ہا ہے ۔ پاکستان مسلم لیگ ن کے سیکرٹری جنرل احسن اقبال نے کہا ہے کہ ایف اے ٹی ایف کا نام لے کر ملک پر کالا قانون قائم کیا جارہا ہے،قومی مفادکیلئےقانون سازی پرکوئی شرط نہیں رکھیں گے،فیٹف معاملےمیں تعاون پراین آراوکاالزام لگاتےشرم آنی چاہیے،کالےقانون کو واپس لینےپرمجبورکیااس لیےمرچیں لگی ہیں،حکومت نےدوسال میں معیشت کوتباہ کردیاگیا،

لاہور میں جماعت کے رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتےہوئےسابق وزیرداخلہ احسن اقبال نےکہاکہ تحریک انصاف کی حکومت نےگذشتہ2سال میں ریکارڈ قرضےلیےگئے لیکن ان 2سالوں میں ملکی معیشت کوتباہ کردیاگیا، اتناقرض لینےکےباوجودایک منصوبہ نہیں بنایا،حکومت سی پیک کا ایک بھی سپیشل زون نہیں بنا سکی، حکومت نے اکنامک زون کا انفراسٹرکچرتیارنہیں کیا۔

انہوں نے کہا کہ یونیورسٹیز کو دینے کے لیے 10 ارب نہیں، 5 ہزارارب سے راوی کنارے نیا شہربسانے چلے ہیں؟عمران صاحب!چینی 100 روپے کلو کیوں فروخت ہورہی ہے؟ اپوزیشن نے حکومت کو کارکردگی دکھانے کا موقع دیا،حکومت عوام کو دکھانے کے لیے ہوائی قلعے بنارہی ہے،اپوزیشن نے حکومت کو کارکردگی دکھانے کا موقع دیا،تحریک انصاف کی طرح اپوزیشن نے دھرنے نہیں دیئے،سرمایہ کارحکومتی پالیسیوں پراعتبارنہیں کررہے،سرمایہ کارحکومتی پالیسیوں پراعتبارنہیں کررہے۔

احسن اقبال نے کہا کہ قومی مفادکیلئےقانون سازی پرکوئی شرط نہیں رکھیں گے،کالے قانون کو واپس لینے پرمجبورکیا اس لیے مرچیں لگی ہیں، ملک میں آمریت قائم نہیں ہونے دیں گے، ایف اے ٹی ایف کا نام لے کر ملک پر کالا قانون قائم کیا جارہا ہے، یہ فیٹف کےلفافےمیں کالاقانون لاناچاہتےتھے،فیٹف معاملےمیں تعاون پراین آراوکاالزام لگاتےشرم آنی چاہیے،فیٹف کاقانون یہ نہیں کہتاکہ مخالفین کوجیل میں ڈال دیں۔ انہوں نے حکومت کو خوب آڑے ہاتھوں لیا اور حکومت کی کارکردگی سمیت قیام پر کئی سوال اٹھائے اور حکومت کو مخالفین کو دبانے کی بجائے بہتری کی طرف اقدامات اٹھانے کے لئے ترغیب بھی دی ۔ 

ای پیپر دی نیشن