لاہور(سپورٹس رپورٹر)پاکستان کیلئے کامن ویلتھ گیمز میں چاندی کا چاندی کاتمغہ جیتنے والے شریف طاہر نے اپنا ایوارڈ پاکستان کے نام کردیا۔شریف طاہر نے کہا کہ 2018ء میں پاکستان کے صرف 3 میڈل تھے، اس بار ہم نے زیادہ میڈلز جیتے ہیں۔ نتائج میں بہتری کیلئے ریسلنگ فیڈریشن کے سٹرکچر میں بہتری کی ضرورت ہے۔سلور میڈلسٹ شریف طاہر نے یہ بھی کہا کہ کھلاڑیوں کو انٹرنیشنل معیار کی ٹریننگ، نیوٹریشن، فزیوتھراپی کی سہولیات فراہم کی جائیں۔ کامن ویلتھ گیمز میں پاکستان کیلئے برانز میڈل جیتنے والے علی اسد نے کہاہے کہ اگر ہمیں 3 ماہ پہلے ٹریننگ ٹور کرادیا جاتا تو ہم گولڈ لے سکتے تھے۔ اگر ہمیں 3 ماہ پہلے ٹریننگ ٹور کرادیا جاتا تو ہم گولڈ لے سکتے تھے۔ تین ماہ پہلے ہی پاکستان سپورٹس بورڈ کو کہہ دیا تھا کہ ٹریننگ کیلئے دورہ کرایا جائے۔علی اسد نے کہا کہ خوش ہوں کہ پہلے ہی ایونٹ میں مجھے میڈل مل گیا، میڈل والدین، کوچز اور عوام کی دعاؤں کا نتیجہ ہے۔
تمغہ پاکستان کے نام ‘ریسلر کو انٹر نیشنل معیارکی ضرورت: شریف طاہر
Aug 08, 2022