لاہور (خصوصی نامہ نگار) نواسہ رسول حضرت امام حسینؓ کا یوم شہادت کل10محرم الحرام بروز منگل کو ملک بھر میں مذہبی عقیدت و احترام سے منایا جائے گا۔ شہدائے کربلا کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے ملک بھر میں ہزاروں مقامات پر مجالس عزا کے انعقاد کے علاوہ علم اور شبیہ ذوالجناح کے جلوس برآمد ہو نگے جبکہ علماء کرام و ذاکرین واقعہ کربلا کے فضائل پر روشنی ڈالیں گے۔ نیز حضرت امام حسینؓ اور انکے رفقاء کی حق، انصاف اور اسلام کی سربلندی کیلئے عظیم قربانی پر انہیں خراج عقیدت پیش کیا جائے گا۔ اس سلسلہ میں صوبائی دارالحکومت لاہور سمیت صوبہ کے دیگر اضلاع میں بھی ہزاروں مقامات پر مذہبی اجتماعات و مجالس منعقد کی جائیں گی۔ ملک کے تمام چھوٹے بڑے شہروں، قصبوں میں ذوالجناح اور تعزیے کے جلوس برآمد ہوں گے۔ مرکزی امام بارگاہوں سے نویں اور دسویں محرم کی درمیانی شب مرکزی جلوس برآمد ہوں گے جو اپنے روایتی راستوں سے ہوتے ہوئے دس محرم الحرام کواپنی منزل مقصود پر پہنچ کر اختتام پذیر ہوں گے جس کے بعد شام غریباں منائی جائے گی۔ وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی طرف سے فول پروف سکیورٹی انتظامات کیے گئے ہیں، امن و امان کے تناظر میں پنجاب سمیت ملک کے مختلف شہروں میں موٹر سائیکل کی ڈبل سواری پر پابندی اور موبائل فون سروس جزوی معطل رہے گی۔ ملک بھر میں امن وامان کو یقینی بنانے کی غرض سے پولیس کے ساتھ پاک فوج، رینجرز اور ایف سی کے دستے بھی حفاظتی ڈیوٹیوں پر تعینات ہوں گے۔ پنجاب حکومت نے یوم عاشور کے موقع پر جلوسوں کی فول پروف سکیورٹی کے حوالے سے تمام انتظامات مکمل کر لیے ہیں۔ جلوسوں کے روٹس اور حساس مقامات پر سی سی ٹی وی کیمرے نصب ہیں۔ صوبائی محکمہ داخلہ کی جانب سے محرم الحرام کے دوران امن وامان کی صورتحال برقرار رکھنے کیلئے دفعہ 144کے تحت ماسوائے عزاداری مجالس اور ماتمی جلوسوں کے پانچ یا پانچ سے زائد افراد کے اجتماع جبکہ ضلعی انتظامیہ کی اجازت یا لائسنس کے بغیر ماتمی جلوس نکالنے، عزاداری مجالس کے انعقاد اور جلوسوں کے راستے پر واقع عمارتوں کے اوپر کسی قسم کی مورچہ بندی پر پابندی عائد ہے۔ عاشور کے موقع پر کسی بھی نا خوشگوار واقعہ سے نمٹنے کیلئے امام بارگاہوں، مساجد، عبادت گاہوں اور مزارات کی سکیورٹی بھی سخت کر دی گئی ہے۔