ادویات کی قیمتوں میں 40 فیصد اضافہ ناگزیر ہوچکا،قاضی منصور 

اسلام آباد(خبرنگار)حکومت سے ملتمس ہیں کہ ادویات کی قیمتوں میں چالیس فیصد اضافہ ناگزیر ہوچکا ہے اسی سے نوے ادویات کی مارکیٹ میں قلت ہوچکی ہے فارماسوٹیکل انڈسٹری ملکی تاریخ کے بدترین معاشی بحران کا شکار رہے حکومت نے مطالبات تسلیم نہ کئے تو مجبورا صنعتی پیداوار بند کرنا پڑے گی ان خیالات کا اظہار پاکستان فارماسوٹیکل مینوفیکچرنگ ایسوسی ایشن کے چیئرمین قاضی محمد منصور دلاور خان نے اپنے بیان میں کیا قاضی منصور نے کہا کہ گذشتہ دنوں سیکرٹری ہیلتھ چیف ایگزیکٹیو ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان سے تفصیلی ملاقات ہوئی اہبے تحفظات سے انہیں آگاہ کیا یقین دہانیاں کروادیجاتی ہیں عمکی اقدمات کے منتظر ہیں ملک میں اسوقت ادویات کی کمی سے مریضوں کو مشکلات کا سامنہ ہے سنگین معاشی بحران کیوجہ سے فارما انڈسٹری کا چلنا مشکل ہو چکا ہے چالیس فیصد قیمتوں میںاضافہ سیلز ٹیکس ریفنڈ کی ادائیگی اورخام مال کی درآمد پر سیلز ٹیکس زیرو نہ کیا گیا تو انڈسٹری کا پہیہ جام ہو جائیگا لاکھوں افراد اس صنعت سے منسلک ہیں انکے بیروزگاری ہونے کا بھی خدشہ ہے حکومت سے بار بار مطالبہ کر رہے ہیں فارماسوٹیکل مینوفیکچررز ایسوسی ایشن کے مطالبات کو سنجیدہ لیکر مسائل کو فوری حل کیا جائے۔
قاضی منصور 

ای پیپر دی نیشن