پی ایم ایل این قیادت اورکارکنوںمیں رابطہ کی ضرورت 

سیاست کی بنیاد عوامی قوت پرمنحصرہوتی ہے ۔طاقت کاسرچشمہ عوام ہیں اوراسی حقیقت کادوسرانام ووٹ کوعزت دینا ہے۔ جمہوریت کامطلب ہی عوامی منشاءکی حکمرانی ہے ۔ پاکستانی تاریخ میں عدم استحکام اورسا لمیت کے نقصان کی بنیادی وجہ سیاست کے بنیادی اصولوں سے انحراف ہے۔ پاکستان کی جغرافیائی حیثیت کی وجہ سے ہمیشہ داخلی سیاست میں خارجی قوتوں نے مداخلت کی ہے اس کے نتیجے میں ہرعہد میں عوامی قیاد ت نے مزاحمت بھی کی ہے لیکن غیرمنظم عوام جمہوریت کادفاع نہ کرسکے ہیں ۔اس وقت ملک میں تین بڑی سیاسی جماعتیں تحریک انصاف، مسلم لیگ ن اورپیپلزپارٹی ہیں لیکن جمہوری قیادت آج تک جمہوریت کے دفاع میں متحدنہ ہوسکی ہے۔ پی ایم ایل این بلاشبہ بڑی سیاسی قوت ہے لیکن وہ اپنی سٹریٹ پاورکواپنی تخلیق کے چالیس برس میں بھی منظم نہ کرسکی ہے جس کی بنیادی وجہ ملک میں رائج ڈرائنگ روم پالیٹکس پرانحصارہے۔ اگرچہ میاں محمدنوازشریف بیرون ملک ہیں لیکن اُ ن کی سیاسی جانشنین مریم نوازشریف نے انتہائی کٹھن حالات میں پارٹی کاشیرازہ نہیں بکھرنے دیااورانتخابی سیاست میں بڑی جماعت کی حیثیت سے ن لیگ کوزندہ رکھاہے۔ ضرورت اس امرکی ہے کہ مسلم لیگ نون کی اعلیٰ قیادت براہِ راست ووٹرز میں آئے اورہرشہرگاﺅں کی قیادت کومتحرک وفعال بنائے ۔پاکستانی سیاست میں نادیدہ قوتیں بھی مصروفِ عمل رہتی ہیں جوقیادت اورکارکنوںکومنظم نہیں ہونے دیتی۔ لیکن ہماری رائے میں سیاسی قیادت کاامتحان بھی یہی ہے کہ وہ سیاسی عمل کے ذریعہ غیرجموری قوتوں کوشکست دے۔ اگرنچلی سطح پردیکھاجائے توعدم رابطہ کے باعث نون لیگی قیادت کادرمیانہ طبقہ غیریقینی کاشکارہے جس کی وجہ مرکزی قیادت کاانہیں اعتمادمیں نہ لیناہے اوردرمیانہ طبقہ کی قیادت عوام اورکارکنوں سے رابطہ میں نہ ہے۔مریم نواز شریف کوچاہےے کہ وہ ہرضلع میں پارٹی قیادت سے پندرہ روزہ پرفارمنس کی رپورٹ طلب کرے تاکہ جماعت بنیادی سطح پر منظم اورفعال ہو۔دورِ حاضرمیں الیکٹرونک ،پرنٹ اورسوشل میڈیا پرخصوصی توجہ دی جائے ۔ مسلم لیگ نے اتحادیوں سے مل کرڈیفالٹ کے نزدیک پہنچی ہوئی معیشت کوسنبھالادے کر دوبارہ درست سمت میں سفرکا آغاز کردیاہے اور اب اسٹیبلشمنٹ کوبھی صاف نظرآنے لگاہے کہ حقیقی جمہوری ،عوامی طریقہ سے ہی ملک ہی ڈوبتی ہوئی ناﺅکوکنارہ پرلایاجا سکتاہے ۔ اخبارات میں شائع ہونے والے انڈیکس اس بات کامظہرہیں کہ ڈالراورسونے کی قیمتیں مسلسل کم ہورہی ہیں۔ اگرچہ اس وقت ملک میں سیلاب معیشت کونقصان پہنچارہاہے لیکن میاں محمدشہبازشریف شب وروز انتھک محنت کرکے سیلاب زدگان کی دہلیزپرپہنچ رہے 
ہیں ۔چند دن پہلے افواجِ پاکستان کے جوان اورجرنیل بلوچستان میں سیلاب زدگان کے لےے کام کرتے ہوئے ایک قدرتی حادثہ کے نتیجے میں جام شہادت نوش کرگئے ۔ اللہ پاک شہداءکے درجات بلند کرے آمین۔ موجودہ عوامی اورجمہوری حکومت کوداخلی اور خارجی چیلنجز درپیش ہیں اورچندماہ میں اتحادی حکومت نے داخلی اورخارجی سیاست کے حوالے سے بڑی کامیابیاں حاصل کی ہیں۔  

ای پیپر دی نیشن