ہندوﺅں نے پانی میں زہر ملایا سکھوں نے قتل و غارت کی نیاز احمد

Aug 08, 2022

ملتان (نیوز رپورٹر) اللہ پاک کا شکر ہے کہ آج ہم اپنے وطن کی آزاد فضا¶ں میں سانس لے رہے ہیں اس کا تمام سہرا قائداعظم محمد علی جناح اور ان کے رفقاءکے سر ہے جہاں امن و آشتی محبت اور سکھ ہے اور زندگی سکون سے گزرے اسی امن و آشتی آزادی کی خواہش مجھ کو دیگر مہاجرین کی طرح بھارت سے پاکستان کھینچ لائی۔ ان خیالات کا اظہار ضلع فیروز پور کے گا¶ں پپلی سے قیام پاکستان کے وقت ہجرت کر کے آنے والے 14 سالہ نیاز احمد نے ”ہم نے پاکستان بنتے دیکھا“ میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ قیام پاکستان کے وقت فسادات اس قدر پھوٹے کہ چاروں طرف آگ بھڑک اٹھی ‘ ان فسادات میں میرے بھائی بہن اور رشتہ دار شہید ہو گئے آزادی کا جذبہ دل میں اور بھی موجزن ہونے لگا جوان تھے جب کوئی مسلمان ہندو¶ں کے ہاتھوں شہید ہوجاتا تو خون کھولنے لگتا اور جواباً وار بھی کرتے مسلم لیگ کے صدر کی ہدایت کے ہمراہ مجھ سمیت گا¶ں کے سینکڑوں بزرگ جوان اور خواتین بھی قائداعظم محمد علی جناح کے جلسوں میں جاتے اور ان کی تقاریر سنتے جس سے خون اور بھی گرم ہو جاتا ہجرت کے وقت موکہ اسٹیشن سے سوار ہوئے تو سکھ اسٹیشن ماسٹر گاڑی چھوڑ کر غائب ہو گیا گھنٹوں گاڑی کھڑی رہی اس دوران جو پانی سے مٹکے بھرے ہوئے تھے یا نزدیک ہی نلکے تھے ان میں ہندو¶ں نے زہر ملا دیا جس پر بلوچ رجمنٹ کے ایک فوجی نے پانی پینے سے روک دیا دو دن سے بھوکے پیاسے گاڑی میں گزارنے پڑے۔ دو دن بعد مٹھی بھر چنے اور دو گھونٹ پانی نصیب ہوا۔ بھونے والا اسٹیشن پر پہنچے اور نزدیک ہی ایک سکول میں رہائش پذیر ہوئے تو اس دوران سکھوں نے حملہ کردیا گنڈاسے برچھیاں تلواریں اس قدر چلیں کہ چاروں طرف خون ہی خون تھا۔ بمشکل جان بچا کر بھاگ کھڑے ہوئے۔ اس دوران گاڑی میں سوار ہو کر گنڈا سنگھ بارڈر کے راستے قصور اور پھر ملتان میں آ کر آباد ہو گئے افسوس اس بات کا ہے کہ جس مقصد کے لئے ہم نے قربانیاں دیں جانوں کے نذرانے پیش کئے وہ مقصد ہم نے بھلا دیا۔
نیاز احمد 

مزیدخبریں